لاہور(پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کا لانگ مارچ فوری روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے پی ٹی آئی کا لانگ مارچ فوری روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو تمام فریقین کو سن کر فیصلہ دیں گے۔
جسٹس جواد حسن نے کہا کہ عدالت اسی نوعیت کے کیسز پر ماضی میں فیصلے دے چکی ہے۔اسی نوعیت کے فیصلے میں ہر سیاسی جماعت کو پرامن احتجاج کا حق ہونا قرار دیا گیا ہے۔عدالت نے وزارت داخلہ ، شیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہی اور آئی جی پنجاب کو نوٹس جاری کر دئیے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف کے لانگ مارچ کی وجہ سے کاروبار ختم ہو کر رہ گئے ہیں اور ملکی معیشت متاثر ہو رہی ہے۔عدالت سے استدعاہے کہ پنجاب حکومت کو امن و عامہ کی صورتحال بہتر بنانے کا حکم دیا جائے اورتحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کا حکم دیا جائے۔جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ احتجاج ہر ایک کا آئینی حق ہوتا ہے ، یہ آپ کو تنگ نہیں کریں گے ،آپ وقت ضائع نہ کریں ،عدالت اسی نوعیت کے کیسز پر ماضی میں فیصلے دے چکی ہے۔13دسمبر 2021 ء کے جلسے کا آرڈر میں نے ہی کیا تھا اور مریم نواز کے جلسے سے متعلق بھی فیصلہ میں نے دیا تھا، اسی نوعیت کے فیصلے میں ہر سیاسی جماعت کو پرامن احتجاج کا حق ہونا قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے لانگ مارچ فوری روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ درخواست میں جن محکموں کو ہدایت کی استدعا کی گئی ان کے پاس تو اختیار ہی نہیں۔بعدازاں عدالت نے سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے وزیرآباد سے اپنے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز کر دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں