ارشد شریف پر تشدد کا اندازہ لگانا مشکل کیوں ہے؟ فرانزک ایکسپرٹ نے وجہ بتا دی

لاہور(پی این آئی) فرانزک ایکسپرٹ ڈاکٹر محمد نصیرنے کہا ہے کہ اگر ڈیڈ باڈی 3 دن پرانی ہو تو تشدد کا صحیح اندازہ لگانا مشکل ہوجاتا ہے، جسم پرپڑنے والے نشانات سے تشدد کا اندازہ لگایا جاتا ہے،3 گھنٹے تک کسی پر تشدد ہوا ہے تو جسم نیلا سیاہی مائل ہوجاتا ہے۔

 

 

فرانزک ایکسپرٹ ڈاکٹر محمد نصیرکا کہنا ہے کہ پوسٹمارٹم میں پتا چل سکتا ہے کہ تشدد ہوا ہے یا نہیں، 3 گھنٹے تک کسی پر تشدد ہوا ہے تو جسم نیلا سیاہی مائل ہوجاتا ہے، اندازے سے ہی بتا سکتے ہیں کہ کتنی دیر تشدد ہوا ہے، جسم پرپڑنے والے نشانات سے تشدد کا اندازہ لگایا جاتا ہے لیکن یہ حتمی نہیں ہوتا۔اگر ڈیڈ باڈی 3 دن پرانی ہو تو تشدد کا صحیح اندازہ لگانا اور بھی مشکل ہوجاتا ہے۔قریب سے ماری گئی گولی کا پوسٹمارٹم میں فاصلے کا تعین ہوجاتا ہے، اگر گولی دور سے لگی ہو توفاصلے کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔گولی ایک سے دوفٹ قریب سے لگی ہو تو پوسٹمارٹم میں پتا لگ جاتا ہے، گولی قریب سے لگی ہو تو جسم کا اوپر والا حصہ جھلس جاتا ہے۔

 

 

 

یاد رہے گزشتہ روز سینئر صحافی اور اینکر کامران شاہد نے شہید صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کیا کہ ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے کینیا کی پولیس جھوٹ بول رہی ہے، ارشد شریف کو مبینہ طور پر بدترین تشدد کے بعد قتل کیا گیا۔انہیں روک کر گاڑی سے اتار کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، شہید صحافی کو 10 یا 15 منٹ نہیں بلکہ کم و بیش 3 گھنٹے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انتہائی قریب سے کمر پر گولی ماری گئی، تشدد کر کے انگلیاں اور جسم کی ہڈیاں توڑی گئیں، ان کی انگلیوں کے ناخن نکالے گئے۔ اینکر کامران شاہد کا کہنا ہے کہ انہوں نے جب سے ارشد شریف پر تشدد کے حوالے سے تصاویر اور شواہد دیکھے ہیں، ان کی طبیعت بہت بوجھل ہے۔ ارشد شریف پر تشدد کا سوچ کر لرز جاتا ہوں، یہ کوئی سیدھی فائرنگ کا کیس نہیں تھا، انہیں انتہائی قریب سے قتل کیا گیا، عقل حیران ہوں کہ انہیں ایسے کیوں قتل کیا گیا؟ ان کی کینیا میں آخر کیا دشمنی تھی؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں