لاہور(پی این آئی) معروف قانون دان اظہر صدیق کے مطابق ارشد شریف کو گولی مارنے کے بعد گاڑی میں بٹھایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے معروف قانون دان اظہر صدیق کی جانب سے دیے گئے انٹرویو میں ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے ہیں۔اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ پہلے دن دیکھتے ہی کہہ دیا تھا کہ ارشد شریف کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کوئی پولیس مقابلہ نہیں ہوا۔
ارشد شریف کو گولی مارنے کے بعد گاڑی میں بھٹایا گیا۔قتل کی مبینہ وجوہات کے حوالے سے معروف قانون دان نے کہا کہ پانامہ کیس میں ارشد شریف کا بطور تحقیقاتی صحافی کردار سب کے سامنے ہے۔شہید صحافی کی میت کی تصاویر لیک ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میت کی تصویر لیک کرنا جرم ہے، لواحقین کی اجازت کے بنا تصاویر جاری نہیں کی جا سکتیں۔ ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے سینئر قانون دان نے انکشاف کیا کہ کہا جا رہا ہے کہ جس دن یہ واقعہ ہوا، وہاں کچھ امریکی موجود تھے، میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ غیر ملکی ایجنسیاں اس میں ملوث ہیں۔وزیر داخلہ کی جانب سے ارشد شریف کے قتل کو ٹارگٹ کلنگ کہنے کے حوالے سے اظہر صدیق نے کہا کہ یہ سارے پہلے دن اس واقعے کو پولیس مقابلہ کہہ رہے تھے، اب کس منہ سے یہ بات کہہ رہے ہیں؟ ان سب کیخلاف پرچے ہونے چاہیں۔ اظہر صدیق کے مطابق ارشد شریف کا قتل بربریت ہے دہشت گردی ہے۔
یہ سب ایک سازش ہے، قتل کرنے والوں نے توجہ ہٹائی، 15 نومبر کی تاریخ یاد رکھیں، ڈاکومینٹری “بیہائنڈ کلوزڈ ڈورز” ریلیز کی جانے والی ہے۔ ارشد شریف کی شہادت کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، اس ملک میں خون بکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں