لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اس دوسرے افسر کا نام بھی سامنے لاؤں گا جو قتل منصوبے پرعملدرآمد کی نگرانی کرتا رہا، مجھے قتل کے منصوبے کا تقریباً 2 ماہ پہلے علم ہوچکا تھا۔
انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مجھے اپنے خلاف قتل کے منصوبے کا تقریباً 2 ماہ پہلے علم ہوچکا تھا اور میں نے 24 ستمبر کو رحیم یار خان اور 7 اکتوبر کو میانوالی کے عوامی اجتماعات میں اس کا پردہ بھی چاک کیا۔وزیرآباد میں کی جانے والی قتل کی کوشش سکرپٹ کے عین مطابق تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سنگین الزام عائد کیا کہ میں اس دوسرے افسر کا نام بھی منظرِعام پر لاؤں گا جو دن 12 بجے سے شام 5 بجے تک کنٹرول روم میں قتل کے منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کرتا رہا۔اسی طرح میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے سربراہ جماعت اسلامی سراج الحق نے ملاقات کی۔سراج الحق نے عمران خان کی عیادت کی اور وزیرآباد میں قاتلانہ حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد و مکمل شفایابی کیلئے دعا بھی کی۔ سراج الحق نے ذمہ داروں کے تعین اور محاسبے کیلئے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرانے پر زور دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے امیرجماعت اسلامی سراج الحق سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی ایک ایسا ایشو ہے کہ اس پر سب ہی کچھ نہ کچھ بول رہے ہیں، ملک میں صدارتی نظام کا آپشن موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومت ان کی ہے لیکن وہ اتنے بے بس ہیں کہ قاتلانہ حملے کا مقدمہ بھی مرضی کے مطابق درج نہیں ہوسکا۔ عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمشنر ن لیگ کا ہے اس لیے انتخابات میں ووٹنگ مشین کا ہونا ضروری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں