اسلام آباد(پی این آئی)پنجاب حکومت نےنئے آئی جی کی تعیناتی کے لیے وفاقی حکومت کو تین نام بھیج دیے ہیں جن میں سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کا نام بھی شامل ہے ۔ پنجاب حکومت نے وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہٰی کی منظوری کے بعد وفاق کو آئی جی کی تعیناتی کے لیے پینل نام بھجوا دیے۔دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے فیصل شاہکار کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کے بعد صوبائی حکومت نے پی ٹی آئی کی مرضی سے ایف آئی آر درج نہ ہونے پر
آئی جی پنجاب کو عہدے سے برطرف کردیا۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان قاتلانہ حملہ کیس میں پنجاب حکومت نے آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر عدم اطمینان و تحفظ کا اظہار کرتے ہوئے فیصل شاہکار عہدے سے فارغ کردیا، جس کی صوبائی کابینہ نے بھی منظوری دے دی۔ذرائع کا کہناہے کہ نئے آئی جی کی تعیناتی تک عہدے کا چارج پنجاب کے سینئر پولیس آفیسر کے پاس رہے گا۔قبل ازیں وفاقی حکومت نے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار کی خدمات
واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے کام جاری رکھنے کا حکم دیدیا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر آباد واقعے کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد فیصل شاہکار نے وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا کہ ان کی خدمات واپس لی جائیں وہ پنجاب میں کام نہیں کرنا چاہتے۔تاہم وفاقی حکومت نے فیصل شاہکار کو بطور آئی جی پنجاب کام جاری رکھنے کا حکم دیدیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کی خدمات واپس لینے سے متعلق کوئی معاملہ زیر غور نہیں۔ آئی جی پنجاب تحریری طور پر مراسلہ موصول ہونے کے بعد دفتر جوائن کرینگے۔
خیال رہے کہ ملک کی موجودہ کشیدہ سیاسی صورتحال کے باعث وفاق اور پنجاب میں تنائو بڑھ گیا ہے جس کے نتیجے میں وفاق اور پنجاب ایک دوسرے کے سامنے آگئے ہیں۔ تنائو بڑھنے کے باعث وفاقی حکومت نے پنجاب میں سرینڈر کئے جانے والے افسران کی خدمات واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاق پر الزام عائد ہے کہ اس نے گزشتہ 3 ماہ میں پنجاب حکومت کی جانب سے دی گئی ریکوزیشن پر بھی عملدرآمد نہیں کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں