ارشد شریف کی موت حادثاتی نہیں قتل ہے، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی اعتراف کرلیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ کینیا سے جو ٹیم واپس آئی ہے میں نے ان سے بریفنگ لی ہے۔ابھی کچھ چیزیں مزید انکوائری طلب ہیں،ارشد کا معاملہ غلط شناخت نہیں لگتا۔بادی النظر میں ارشد شریف کو قتل کیا گیا،اگر یہ قتل ہے تو بظاہر خرم اور وقار اس سے باہر نہیں۔

 

 

 

رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا میں نے تحقیقاتی ٹیم سے کہا ہے کہ دبئی بھی جائیں،جو ضروری چیزیں حاصل کرنی ہے وہ کریں۔وزارت خارجہ سے درخواست کریں گے کہ کینیا حکومت سے کہیں وہ ڈیٹا فراہم کرے۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان میں اتنی ہمت نہیں کہ اپنی جھوٹی ایف آئی آر درج کروا سکیں۔یہ فسادی احتجاج کے نام پر سڑکیں بلاک کر کے بیٹھے ہیں،اندیشہ ہے کہ عوام کا ری ایکشن ہو گا پھر یہ نہ ہو پولیس فسادیوں کی حفاظت میں ناکام ہو جائے۔ہم صوبائی حکومتوں کو آئینی کردار میں لیکر آئیں گے،صوبائی حکومتوں نے کردار ادا نہ کیا تو اسکے نتایج بھگتنے پڑیں گے۔کروڑوں لوگ چند شرپسند احتجاجیوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔ملزم نوید کا کسی سیاسی اور مذہبی گروہ سے کوئی تعلق نہیں،وزیر آباد واقعہ کا ملزم نوید ہی ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما سڑک بند کرکے،ٹائر جلا کر ویڈیو بنا کر اپنی قیادت کو بھیجتے ہیں۔

 

 

ان فسادیوں کو خبردار کرتا ہوں کہ عوامی جذبات کی رپورٹس پہنچ رہی ہیں،رد عمل آئے گا ایسا نہ ہو پولیس ان کی حفاظت کر رہی ہے،وہ نہ کر پائے،مٹھی بھر لوگ گاڑی میں آتے ہیں اور ٹائر جلا کر آگ لگاتے ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ،پشاور اور لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان اس کا نوٹس لیں،عدالت عظمٰی اور عدالت عالیہ سے گزارش ہے کہ کل کو یہ آپ کے ریلیف لینے پہنچیں گے،پی ٹی آئی رہنما روڈ بلاک کرکے ویڈیو بنا کر پارٹی قیادت کو بھیجتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں