لاہور ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو شوکت خانم ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کی طبیعت میں بہتری آنے پر انہیں شوکت خانم ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے 4 رکنی میڈیکل بورڈ نے آج پھر عمران خان کا طبی معائنہ کیا، اس دوران شوگر اور بلڈ پریشر لیول نارمل تھے جب کہ ان کے زخموں میں بھی بہتری آ رہی ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی صحت میں بہتری کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں اسپتال سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا اور چیئرمین تحریک انصاف شوکت خانم ہسپتال سے زمان پارک روانہ ہو گئے۔بتایا گیا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران کنٹینر پر فائرنگ میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والے عمران خان کا شوکت خانم ہسپتال میں تین روز علاج معالجہ جاری رہنے کے بعد سابق وزیراعظم کو ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا، گزشتہ روز میڈیکل بورڈ نے عمران خان کا معائنہ کیا اور میڈیکل رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے چہل قدمی اور ٹوائلٹس استعمال کرنے کی اجازت دی، چیئرمین پی ٹی آئی ڈسچارج کرنے پر بضد رہے مگر ڈاکٹرز نے انہیں ایک روز مزید ہسپتال میں ہی آرام کا مشورہ دیا۔میڈیکل بورڈ ذرائع سے معلوم ہوا کہ عمران خان کی دائیں ٹانگ کا دو گھنٹے تک آپریشن جاری رہا، چیئرمین پی ٹی آئی کو ٹانگ پر 4 زخم آئے، ہڈی کو کوئی نقصان نہیں ہوا، آپریشن کے دوران ہر قسم کے ذرات کو نکال دیا گیا، آپریشن کے دوران ہر زاویے سے تسلی کرنا ضروری تھا، آپریشن چھوٹا تھا لیکن تسلی کے لئے وقت درکار تھا۔ شوکت خانم ہسپتال نے عمران خان کو گولی لگنے کے معاملہ پر وضاحتی بیان بھی جاری کیا۔
جس میں شوکت خانم ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سرجری کے دوران گولی کے 4 ٹکرے نکالے گئے، عمران خان کی دائیں ٹانگ سے ٹکڑے نکالے گئے، عمران خان کی بائیں ٹانگ سے ٹکڑا نہیں نکالا گیا، عمران خان اسپتال پہنچنے پر مکمل ہوش میں تھے، عمران خان کا آپریشن گولیوں کے ٹکڑے نکالنے کے لیے کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں