لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی عمران ریاض کے مطابق عمران خان پر حملے کے فوری بعد پنجاب حکومت سے ہیلی کاپٹر مانگا گیا لیکن ہیلی کاپٹر نہ آیا۔ سینئر صحافی و اینکر عمران ریاض خان کی جانب سے عمران خان پر ہونے والے حملے سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے ہیں۔
عمران ریاض خان نے انکشاف کیا کہ وزیر آباد میں جب عمران خان پر حملہ ہوا تو انہیں شوکت خانم ہسپتال منتقل کرنے کیلئے پنجاب حکومت سے ہیلی کاپٹر مانگا گیا، تاہم 12 منٹ تک کوئی جواب نہیں آیا۔ اس کے بعد رابطہ ہوا لیکن کوئی واضح ہدایات نہیں دی گئیں، 15 سے 20 منٹ مزید ضائع کیے گئے، جب بیروکریسی سے ہدایات مانگی گئیں کہ ہیلی کاپٹر کہاں لینڈ کرے گا تو اس حوالے سے بھی مس گائیڈ کیا گیا۔اس تمام صورتحال میں عمران خان کے ساتھی پریشان ہو گئے کیونکہ پی ٹی آئی چئیرمین کو ہڈی میں گولی لگی، ان کے عمر 70 سال ہے، 3 گولیاں جسم میں موجود ہے تو ساتھیوں کی کوشش تھی کہ انہیں جلد سے جلد شوکت خانم ہسپتال پہنچایا جائے، اس لیے عمران خان کے ساتھیوں نے گاڑیوں کو لاہور کی جانب دوڑایا، ایک گاڑی میں عمران خان تھے جبکہ ان کے آگے والی گاڑی میں ان کے قریبی ساتھی تھے۔عمران خان کو لے کر دو گاڑیاں جب لاہور کیلئے نکلیں تو ان کی گائیڈینس کیلئے پائلٹ اسکواڈ کو لگایا گیا۔
عمران ریاض خان کے مطابق پائلٹ اسکواڈ کی جانب سے بھی عمران خان کی گاڑی کو غلط راستے پر ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ بتایا گیا کہ پائلٹ اسکواڈ نے 3 مرتبہ عمران خان کی گاڑی کو غلط راستے پر ڈالنے کی کوشش کی، گاڑی کو رنگ روڈ پر بھی ڈالنے کی کوشش کی گئی، اگر ایسا ہو جاتا تو شوکت خانم پہنچنے میں کم از کم مزید ایک گھنٹا لگ جاتا۔پھر جب عمران خان کی گاڑی موٹروے پر گئی تو پہلے سے رابطہ کر کے بتایا گیا کہ لین خالی رکھی جائے تاکہ گاڑی بنا روک ٹوک کے ٹول پلازے سے نکل جائے، تاہم ٹول پلازے پر لین خالی نہیں رکھی گئی، موٹروے کے اختتام پر عمران خان کے ساتھی کو عملے سے لڑائی کرنے پڑی۔ سینئر صحافی مزید بتاتے ہیں کہ عمران خان کی گاڑی کو ٹھوکر نیاز بیگ پر اتاروایا گیا، جہاں جگہ جگہ ٹریفک بلاک رہی جس کی وجہ سے عمران خان کو شوکت خانم پہنچنے میں دیر ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں