حافظ آباد(آئی این پی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان وزیر آباد واقعہ میں وزیر اعظم شہباز شریف کو نامزد کرنا چاہتا ہے۔یہ واقعہ پنجاب میں ہوا ہے۔ اگر اس میں اتنی ہمت ہے تو وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی اور مونس الہی کے خلاف مقدمہ درج کروایا جائے۔ 48گھنٹے گزرنے کے بعد ابھی تک واقعہ کا مقدمہ درج نہیں کروایا جا سکا۔ ہم چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس آف پاکستان اس واقعہ پر فل کورٹ تحقیقاتی کمیشن بنائے تاکہ حقائق اور سچ سامنے آسکے۔
عمران خان کا لانگ مارچ خونی مارچ ہے۔ جسے بھارت سے فنڈنگ کی جا رہی ہے۔ عمران خان کے لانگ مارچ کا بھارتی میڈیا پر جشن منایا جا رہا ہے جو افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف کی تقرری رولز اور آئین کے مطابق ہو گی۔ عمران خان نے آرمی چیف کی تقرری کو متنازعہ بنادیا ہے۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار حافظ آباد میں سابق وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ کی زیر صدارت ورکرز کنونشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بغیر کسی شواہد کے سانحہ وزیر آبادوفاقی حکومت پر ڈال رہی ہے، اس میں وزیر اعظم کا کیا قصور ہے۔
یہ واقعہ تو پرویز الہی کے اپنے صوبہ پنجاب میں ہوا۔ عمران خان کو جب گولی لگی تو وہ فرسٹ ایڈ کے لیے قریبی ہسپتال کی بجائے اپنے مرضی اور ملکیتی ہسپتال میں علاج کے لیے گیا جہاں آج تک اس کا کوئی میڈیکل جاری نہیں ہوا۔ سانحہ وزیر آباد میں دو قسم کی گولیاں چلیں۔ ایک پسٹل کی اور رائفل کی۔ ہمارے خیال میں اس واقعہ میں شہید ہونے والا معظم نامی شخص کو انھوں نے خود مارا ہے، اس لیے اس واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اب جھوٹ اور منافقت کیس سیاست نہیں چلے گی۔ پرویز الہی کی طرح پائیوڈین کی پٹیاں باندھ کر عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں