اختلافات شدت اختیار کر گئے، عمران خان کا پنجاب میں طاقتور شخصیت کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ، ہلچل مچ گئی

لاہور (پی این آئی) آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے مونس الٰہی نے ملاقات کی،عمران خان نے آئی جی پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت کردی۔ مونس الٰہی نے کہا چوہدری پرویز الٰہی کو وزارت اعلٰی آپ کی دی ہوئی ہے،عمران خان صاحب جس طرح آپ کہیں گے اس طرح ہو گا۔

 

 

 

ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ پنجاب حکومت طریقہ کار نکال کر آئی جی پنجاب کو عہدے سے ہٹائے گی،آئی جی پنجاب سے عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج نہ ہونے پر اختلاف ہوا۔ دوسری جانب وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئی جی پنجاب کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ایف آئی آر درج کرنا ہرشہری کاحق ہے،48 گھنٹے گزرنے کے باوجود ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔جبکہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو عدالت سے رجوع کریں گے،ملزمان کیخلاف آج نہیں تو کل ضرور کارروائی ہوگی۔ عمران خان پر حملے کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے۔ ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو عدالت سے رجوع کریں گے۔معظم نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے دوسرے لوگوں کی جانوں کو بچایا،معظم حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے شہید ہوا۔جو بھی اس کے قتل میں ملوث ہے ان تک ہاتھ ضرور پہنچیں گے،معظم کے اہلخانہ کا جو نقصان ہوا وہ کسی صورت پورا نہیں ہو سکتا۔

 

 

 

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ حملہ عمران خان پر نہیں بلکہ ملک پر ہوا۔اس واقعہ نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے،پاکستان میں آج مایوسی کی فضا ہے۔ عمران خان کو راستے سے ہٹانے کا مقصد ہے کہ پاکستان کو کمزور کیا جائے۔ جبکہ حماد اظہر نے کہا کہ معظم کے اہلخانہ کو پارٹی کی طرف سے 50 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں