اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی ویڈیو میں جاری گفتگو کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ اسے چار گولیاں نہیں لگیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس سے کوئی پوچھے کہ میرے خلاف 18 قتل کا ثبوت کہاں ہے، انہوں نے چار سالہ اقتدار میں ہمارے خلاف مقدمات بنا کر تحقیقات کیوں نہیں کی؟ وزیر داخلہ نے کہا کہ میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ اس کو چار فائر نہیں لگے،
یہ بہت بڑا فراڈیہ اور جھوٹا انسان ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے غیر جانبدار ڈاکٹروں پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا جائے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ تین لوگوں نے سلمان تاثیر کی طرح مجھے توہین مذہب کے الزام میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا مگر اللہ نے زندگی دی۔ عمران خان نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ سمیت تین شخصیات کے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے قاتلانہ حملے کے بعد پہلی بار ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے اپنے اوپر حملے کا الزام وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیر اعظم پر عائد کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ماڈل ٹاؤن کی روایت کو دہرانا چاہتے تھے کیونکہ انہیں خوف ہے کہ عوام ہمارا ساتھ کیوں دے رہے ہیں؟ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں