پی ٹی آئی نے عمران خان پر حملہ کرنیوالے مبینہ ملزم کا اعترافی بیان مسترد کر دیا

لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گل نے مبینہ ملزم کا فائرنگ کا اعترافی بیان مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیدھا سیدھا قاتلانہ حملہ ہے اور ہم اس کا بدلہ لیں گے، اقبالی بیان والے اور فائرنگ والے بندے کے کپڑوں میں فرق ہے، قوم اتنی بےوقوف نہیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ کچھ لوگوں نے ملزم کا اقراری بیان لے کر فوراً خاص میڈیا کو بھی پہنچا دیا۔

 

 

بیان کچھ چینلز حتی کہ پی ٹی وی پر بھی چلایا جا رہا ہے کچھ سمجھ آئی؟ اس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش ہے۔ یہ سیدھا سیدھا قاتلانہ حملہ ہے۔ اور ہم اس کا بدلہ لیں گے۔ شہبازگل نے کہا کہ جو وڈیو میں اقبالی بیان دکھایا جا رہا ہے اور فائرنگ والا بندہ، ان کے کپڑے فرق ہیں۔قوم اتنی بے وقوف نہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت ہوگئی، فائرنگ کرنے والے گرفتار ملزم کا نام نوید ولد بشیر ہے، ملزم نوید وزیرآباد کے علاقے سوہدرہ کا رہائشی ہے، ملزم نوید چوری کے الزام میں جیل بھی جاچکا ہے۔پولیس نے ملزم کی بیوی ، بھائی اور بچوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ اسی طرح مبینہ حملہ آور نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کررہا تھا، مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی، اور میں نے اس کو گولی مار دی، میں صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی، ادھر اذان ہورہی تھی اور ادھر ڈیک لگا کر شور کررہے تھے۔ میں نے عمران خان کو مارنے کااچانک فیصلہ کیا اورعمران خان کو مارنے کا دل سے فیصلہ کیا ، عمران خان جس دن سے لاہور سے چلا ہواہے میں اس دن سے فیصلہ کیا ہوا۔مبینہ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ میرے پیچھے کوئی نہیں ہے، میرے ساتھ بھی کوئی ساتھی نہیں ہے، جب میں گھر سے چلا ہوا ہوں تو اکیلا تھا اور اپنی موٹرسائیکل پر گھر سے اکیلا آیا۔

 

حملہ آور نے بتایا کہ میری موٹرسائیکل میں نے اپنے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی تھی، ماموں کی دکان موٹرسائیکلوں کا شوروم ہے۔ دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق پنجاب پولیس نے یکم نومبر کو پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کے دوران تھریٹ الرٹ سے آگاہ کیا تھا، پولیس نے عمران خان کے چیف سکیورٹی آفیسر کو بھی خط کے ذریعے آگاہ کیا گیا تھا۔بتایا گیا ہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو تحریری طور پر تھریٹ الرٹ سے آگاہ کیا تھا، پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی لانگ مارچ انتظامیہ کو بھی تحریری طور پر تھریٹ الرٹ سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

close