اسلام آباد (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو درخواست کروں گا کہ فورس کو ٹیئرگیس اوراسلحہ جاری ہونا چاہیے، فورسز کے پاس اسلحہ نہ ہوا تو نقصان ہوسکتا ہے، لانگ مارچ میں تاخیر کا مقصد ان کی بندوقیں اوربندے پورے نہیں ہوئے۔ دنیا نیوز کے مطابق وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان ملک کو آئینی جمہوری راستے سے ہٹانا چاہتا ہے،
عمران خان سے کسی جگہ پر کوئی بات نہیں ہورہی،بیٹھ کر بات کریں جو سیاسی حل نکلے اس کے مطابق آگے بڑھا جائے، اگر آپ لوگ حملہ آور ہوں گے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے روکیں گے، عمران خان نے علی امین گنڈا پور کے مئوقف کی تائید کی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو درخواست کروں گا کہ فورس کو ٹیئرگیس اور اسلحہ جاری ہونا چاہیے، فورسز کے پاس اسلحہ نہ ہوا تو نقصان ہوسکتا ہے۔عمران خان لانگ مارچ میں تاخیر کررہا ہے، وزارت داخلہ کی اطلاعات کے مطابق ابھی ان کی بندوقیں اوربندے پورے نہیں ہوئے، مسلح لوگوں کو کیسے شہر میں داخل ہونے کی اجازت دیں گے؟اسی طرح وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ کے ساتھ وہ چل رہے جو گمراہی کے ایجنڈے میں ان کے ساتھ ہیں، یہ فتنہ فساد مارچ ہے، مقامی عوام نے اس کو مکمل مسترد کردیا ہے، گوجرانوالہ پہنچنے تک کسی بھی جگہ 3، 4ہزار لوگ نہیں تھے، کامونکی میں تو عام رش میں گاڑی سے نہیں گزرا جاتا، تم تماشا لے کر چلے ہو اور کہتے عوام کا سمندر ہے، لانگ مارچ میں صبح تقریر میں گھٹیا گفتگو کرتے ہوئے ، ایک دفعہ کہتے چوکیدار کی تنخواہ بند کردینی چاہیے، پھر اسی دن تم بعد میں چوکیدار کے پاؤں پڑ جاتے ہو۔انہوں نے کہا کہ عام انتخابات جب ہوں گے تو تمہیں پتا چلے گا ،احساس پروگرام میں تم سب نے پکڑے جانا ہے، وفاق میں انکوائری ہورہی ہے، پنجاب اور کے پی میں بھی ہوگی، 10، 10ہزار خاندانوں کو تم نے ووٹ لینے کیلئے پیسے بھجوائے۔ یعنی غریب انسانیت کے پیسوں پر تم الیکشن لڑر ہے ہو۔ جب الیکشن ہوگا تو تمہیں پتا چلے گا، الیکشن یکطرفہ نہیں ہوگا۔ باقی تمام جماعتیں ملک کو دیوالیہ اور سیلاب سے بچانے کیلئے کوشاں ہے۔لیکن تم اپنی سیاست کیلئے کھجل ہورہے ہو، ، ابھی تک تم گوجرانوالہ میں ہو، کبھی تمہیں توفیق ہوئی کہ کسی سیلاب زدہ علاقے میں بھی جائیں۔
ان چیزوں کا حساب ہوگا۔ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ لانگ مارچ میں جتنی تعداد ہے اس سے پتا چل گیا کہ پوری قوم نے فتنہ فساد لانگ مارچ کو مسترد کردیا ہے۔ عمران خان کو چاہیے اپنے مذموم فسادی ایجنڈے کو چھوڑ کر ملک کے قانون کے تابع آجائے ، اپنی بدتمیزی کی معذرت کرے اور مل بیٹھ کر سیاسی حل نکالنے کی بات کرے۔پاکستان کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے، اس لیے افراتفریح کا ماحول نہیں بنانا چاہیئے۔اسلام آباد پر حملہ آور ہونے والوں کو روکا جائے گا۔فیصل واوڈا کو بغیر نوٹس نکال دیا گیا دعوے سے کہتا ہوں کہ یہ ایک ڈرامہ کیا گیا، فیصل واوڈا کی قتل وغارت اور جنازے جنازے کی بات ہمیں خوفزدہ کرنے کیلئے تھی،عمران خان کا چاہتا تھا حکومت خوفزدہ ہوکر مطالبات مان لے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت ہےکہ اس فتنے کو روکنے کے لیے اسلحہ نہیں دینا، فرنٹ فورسز کو صرف ٹیئر گیس اور ربڑ بلٹس فراہم کی جائیں گی، بندے اور بندوقیں اکٹھی کر رہے ہیں یہ وفاق پر حملہ آور ہونا چاہتے ہیں۔ فورسز کو بھی اپنی جان کی حفاظت کے لیےاسلحہ جاری ہونا چاہیے، عمران خان کو چاہئے کہ یہ اپنے مذموم فسادی ایجنڈے کو چھوڑ دیں، بیٹھ کر بات کریں جو سیاسی حل نکلے اس کے مطابق آگے بڑھا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں