لانگ مارچ کس کے اشارے کے انتظار میں ہے؟ طلال چوہدری کا بڑا دعویٰ

لاہور (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کسی اشارے کے انتظار میں ہے مگر عمران خان کو بتا دیں کہ اب 2018ء نہیں بلکہ حالات تبدیل ہو گئے ہیں ، عمران خان کا کوئی عوامی مطالبہ نہیں بلکہ وہ اقتدار کی کرسی واپس چاہتے ہیں ، مگر انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے اور اگلے الیکشن کو نوازشریف لیڈ کریں گے،کیسز کے فیصلے آئیں گے تو عمران خان کی سیاست ختم ہو جائے گی ، وہ ڈی چوک نہیں اڈیالہ ضرور پہنچیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ مادل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

طلال چوہدری نے کہا کہ لانگ مارچ میں چند ہزار لوگ بھی نہیں، آگے بڑھتے ٹانگیں کانپ رہی ہیں،فواد چودھری کہتے ہیں (ن) لیگ لیڈر شپ طعنے دے رہی کہ تین ہزار لوگ ہیں، فواد چودھری دو تین دن لیں پھر بیس ہزار لوگ لا کر دکھائیں۔عمران خان کسی اشارے کے انتظار میں ہیں جو کہ اب کہیں سے نہیں آنا ،خان صاحب اب سہولت کاری نہیں ہوتی ، خان صاحب چوسنی اور پیپر لگانے والوں نے سہولت نہیں دی تو گالیوں پر اتر آئے ہیں ،عمران خان کے لانگ مارچ کا کوئی عوامی مطالبہ نہیں پیٹرول گیس سستی کرو یا عوام کو سہولت دو بلکہ صرف ایک مطالبہ اقتدار کی کرسی پر واپس بٹھائو،وہ سمجھتے ہیں کہ اداروں کو برا بھلا کہیں گے تو یہ پریشر حکومت پر ڈال کر آپ کامطالبہ پورا کرے گی،خان صاحب اب دو ہزار اٹھارہ نہیں حالات تبدیل ہوگئے ہیں ،حکومت میں بیٹھی جماعتیں تاریخ رکھتی ہیں آپ کیا سمجھتے ہیں ہم کوئی فیصلہ لیں گے ۔واضح کرنا چاہتے ہیں کہ الیکشن مدت پر ہوں گے اور اسمبلی ایک گھنٹہ پہلے بھی نہیں ٹوٹے گی۔انہوں نے کہا کہ کوئی عمران خان کو منہ نہیں لگا رہا نہ گھر نہ گھاٹ کے رہے ،کسی کے ذاتی کیسز، توشہ خانہ ، فارن فنڈنگ کیسز ہوں اور اسمبلی مدت پر بات نہیں ہوگی اور جو بھی بات کرنی ہے اسمبلی کے فلور پر آئیں ،عمران خان کو جلدی کس بات کی ہے دس ماہ بعد الیکشن ہوجائیگا۔کیا عمران خان کی مقبولیت پانی کے بلبلے کی طرح ہے کیونکہ کچھ کیسز کے فیصلے آگئے تو انکی سیاست ختم ہوجائے گی، وہ ڈی چوک نہیں اڈیالہ ضرور پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ مشکل فیصلے کررہی ہے ، بجلی پوری کرو تو گیس پوری نہیں ہوتی تو پھر روٹی کا مسئلہ پیدا ہوجاتاہے،عمران خان چار سال میں کیا کیا اس پر تقریر کرو ،ڈاکو اعلیٰ نے پنجاب میں کیا کیا وہ تو آٹا ہی کھا گیا،پرویز الٰہی کا بیٹا مونس الہی کرائون پرنس بنا ہوا ہے اس کا کیا کام ہے ہر سرکاری میٹنگ کو ہیڈ کرے،ڈی سی ،ڈی پی او افسران کی تعیناتی ،این او سی تک مونس الٰہی دے رہا ہے،کرائون پرنس والا کام پنجاب میں نہیں چلنے دیں گے۔طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان اسلام آباد جانے سے ڈر کیوں رہے ہیں یا کسی خاص عہدے کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں ،آرمی چیف کی تعیناتی ہو یا الیکشن کا اعلان اس کا اعلان شہباز شریف ہی کریں گے لانگ مارچ کا اثر حکومت پر نہیں ہوگا،کبھی گالیاں تو کبھی واسطے دیتے ہو ،بار بار کہتے ہو چوکیدار کا کردار یہ ہے کرسی و اقتدار کی حفاظت کرے، چوکیدار کا کردار ہے فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ سے بچائے چوکیدار کا کردار وہی ہوگا جو آئین میں ہے،ٹیپو سلطان بنے پھرتے ہو وہ رات کو ایکسٹینشن یا منتے ترلے تو نہیں کرتے تھے،کہاں ٹیپو سلطان اور کہاں تم ، اپنا کردار دیکھو دن میں گالی اور رات کو پائوں میں پڑتے ہو،جتنی گالیاں نکالنی ہے نکال لو مگر کسی پریشر میں نہیں آئیں گے بات کریں گے صرف پارلیمنٹ کے فورم پر یا الیکشن میثاق معیشت پر ہی بات ہو گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان غریب کی روٹی کیلئے میثاق معیشت کرو دو صوبوں میں تمہاری حکومت ہے،غریب کا چولہا تو چلنا چاہیے ،میثاق معیشت پر ہی بات ہوگی پھر صاف شفاف الیکشن پر بات ہوگی،تم بڑی سیاسی حقیقت نہیں ہو باقی جماعتیں بھی ہیں چیف الیکشن کمشنر کو گالیاں نکالتے ہو اگر وہ ہی الیکشن کروائے گا تو رزلٹ کو کیسے مانوں گے، اکیلے بھاگ رہے ہو ،ہم تمہاری زیادتی سے ازالے کیلئے کام کررہے کبھی لوڈ شیڈنگ کبھی گیس تو کبھی چین تو کبھی سعودی عرب بھاگتے ہیں،سعودی عرب جائیں تو آنکھیں اوپر نہیں کرتے کہ کہیں گھڑی چوری کا سوال نہ کر لیں ،چین جاتے تو پوچھتے ہیں سی پیک کا کیاکیا، اکیلے ڈگڈگی لیکر میدان میں جب ہم اتریں گے تو لگ پتہ جائے گا،اگلے الیکشن کو نوازشریف لیڈ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن صاف شفاف کیلئے جو زیادتیاں ہوئیں اس کا ازالہ بھی ہوگا، تمہیں آٹھ آٹھ سال کے ریلیف ملتے رہے تو اس کا بھی احتساب ہوگا،فارن فنڈنگ کے فیصلے کب آئیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان ملک میں مارشل لا لگانا چاہتا ہے کیونکہ اس کی حکومت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرے کی بات ڈرامہ ہے ، حکومت ان کی سکیورٹی ان کی ہے ،لوگوں کے سامنے بتائو کس سے خطرہ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں