ڈیرہ اسماعیل خان (پی این آئی) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ ٹھس ہو گیا، عمران خان ملک میں ایسے حالات پیدا کر رہے ہیں کہ مارشل لا لگ جائے۔
منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے جوبگاڑپیدا کیا ا سے درست کرنے میں وقت لگے گا، اقتدارسنبھالا تو دیوالیہ ہونے کے قریب کھڑے تھے، پاکستان کا گرے لسٹ سے نکلنا بڑی کامیابی ہے، حکومتی کاوشوں سے پاکستان گرے لسٹ سے نکلا، پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ ٹھس ہو گیا، دو ہزار سے زیادہ لوگ نہیں۔انہوں نے خاتون صحافی صدف نعیم کے واقعے پر عدالتی کمیشن بنانے اور ارشد شریف قتل کی انکوائری کرنے کا مطالبہ کیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کس نے ملک سے باہر بھجوایا، محمود خان سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔انھوں نے کہاکہ عمران خان ملک میں ایسے حالات پیدا کر رہے ہیں کہ مارشل لا لگ جائے۔ڈیرہ سے بلوچستان سی پیک موٹروے کی منظوری ہوگئی ہے۔انھوں نے کہاکہ یہ اسلام آباد میں مسلح ہونے کی بات کر رہے ہیں، پی ٹی آئی ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران کا لانگ مارچ رانگ مارچ ہے، اگر مرضی کا آرمی چیف نہیں تو مارشل لا لگانے کی بات کرتا ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ میں اپنی حکومت کو کہتا ہوں، کوئی مفاہمت نہیں ہوگی، کوئی فیس سیونگ نہیں دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ مکمل نہیں ہو پا رہا، بندوقوں کی باتیں کی جارہی ہیں، یہ لانگ مارچ نہیں رانگ اور آوارگی مارچ ہے۔مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ اگر اداروں نے کہا کہ ہم سیغلطیاں ہوئیں تو ہمیں یقین کرنا چاہیے، پہلی مرتبہ ریاستی ادارے سامنے آئے، دراصل اس احتجاج میں ملکی اداروں کو خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا تم چوکیدار ہو، ہم تمہیں کس چیز کی تنخواہ دیتے ہیں؟ ہم پوچھتے ہیں تم ان کے پاں کیوں پڑتے ہو؟ ترلے کیوں کرتے ہو؟پی ڈی ایم سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اگر مرضی کا آرمی چیف نہیں تو مارشل لا لگانے کی بات کرتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں