لاہور(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے بھی ہماری بیک چینل بات چل رہی تھی، اسٹیبلشمنٹ تو الیکشن کروانا چاہتی تھی لیکن نوازشریف نے اوور رول کیا۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے دوران کنٹینرز کی رفتار تیز نہیں کر سکتے۔ ہزاروں لوگ پیدل چلتے ہیں، دس سے 12 کلو میٹر سے زائد کا سفر نہیں کرتے، سکیورٹی خدشات کی
وجہ سے مغرب کے بعد سفر کو روک دیتے ہیں، لگ رہا ہے اگلے جمعہ سے پہلے اسلام آباد نہیں پہنچ سکتے۔ اگر دو سے تین ہزار لوگ ہے تو حکومت لانگ مارچ روکنے کے لیے عدالت کیوں گئی؟ نوازشریف بتائیں یہ پھرعدالت کیوں گئے ہیں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے جمعے کو پورے پاکستان سے لوگ اسلام آباد پہنچیں گے،نوازشریف تکبرانہ لہجے کے بجائے الیکشن کی تاریخ طے کریں، اگر الیکشن کی تاریخ طے نہیں کریں گے
تو پھر انقلاب کے لیے تیار ہو جائیں، پہلے بھی ہماری بیک چینل بات چل رہی تھی، اسٹیبلشمنٹ تو الیکشن کروانا چاہتی تھی لیکن نوازشریف نے ہی اوور رول کیا اور کہا وہ ایک سال سے پہلے الیکشن نہیں جیت سکتے۔فواد چودھری نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کا آرگومنٹ ہے وہ الیکشن نہیں جیت سکتے اس لیے الیکشن کیوں کروائیں، یہ بڑا ہی ایک بھونڈا قسم کا آرگومنٹ ہے، اگر ایک سال بعد بھی آپ الیکشن نہیں جیت سکیں گے تو پھر یہ جمہوریت تو نہ ہوئی؟
یہ دلیل نوازشریف کیسے دے سکتے ہیں، الیکشن میں تاخیر کی وجہ نوازشریف کی طرف سے ہے۔سابق وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگر لانگ مارچ میں دوسے تین ہزارلوگ ہے تونوازشریف کو فکر نہیں ہونی چاہیے، نوازشریف کی حکومت عدالت میں کیوں گئی، جتنے لوگ اسلام آباد آئیں گے تب یہ تمام پابندیوں کی کوئی اہمیت نہیں رہے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں