اسلام آباد(آئی این پی)وزارت پٹرولیم نے موسم سرما میں گیس کے بڑے بحران کا خدشہ ظاہر کردیا۔ اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ سردیوں میں طلب و رسد کے تناسب سے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان تیار کرلیا گیا ہے۔ایک نجی ٹی وی نے ذرائع وزارت پٹرولیم کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں برس گیس بحران میں شدت کا خدشہ ہے۔
موسم سرما میں گیس کی دستیابی اور طلب کیا ہوگی، اس کا تخمینہ لگا لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایل این جی کی درآمد کے لیے منصوبہ بندی کر لی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت کی جانب سے ترجیحات طے کرلی گئی ہیں کہ بحران کے دوران کس سیکٹر کو کتنی گیس فراہم کی جائے گی۔سردیوں میں کے شدید بحران کے پیش نظر تیار کیا گیا گیس لوڈ مینجمنٹ پلان یکم نومبر سے 15 فروری 2023 تک کے لیے ہوگا۔ ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ بلوچستان اور سندھ میں سیلاب کی وجہ سے گیس کی دستیابی اور سپلائی متاثر ہو سکتی ہے جب کہ آئندہ موسم سرما میں گیس کی مجموعی یومیہ طلب 8 ارب جب کہ مجموعی پیداوار 3 ارب 75 کروڑ کیوسک فٹ ہونے کا امکان ہے۔بحران کے پیش نظر ایک ارب کیوبک فٹ ایل این جی درآمد کی جائے گی۔ موسم سرما میں گیس کا شارٹ فال 3ارب 25 کروڑ کیوبک فٹ یومیہ سے زائد ہونے کا امکان ہے۔ اس دوران گھریلو صارفین کو گیس کی دستیابی پہلی ترجیح ہوگی اور انہیں 24 گھنٹوں میں 3 اوقات میں گیس فراہم کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ زیرو ریٹڈ انڈسٹری کو بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی ۔تندوراور اسپتالوں کے لیے گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی۔ بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کی رسد تیسری بڑی ترجیح ہو گی۔پاور پلانٹس کو 15 فی صد گیس کی کمی کا سامنا ہو گا۔ جنرل انڈسٹری کے لیے گیس کی سپلائی کے اوقات مقرر کیے جائیں گے جب کہ سیمنٹ ،کھاد اور سی این جی انڈسٹری کے لیے گیس کی سپلائی دستیابی سے مشروط ہو گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں