لاہور ( پی این آئی ) مرحومہ صحافی صدف نعیم کانماز جنازہ رات 1بجے ادا کیا جائے گا، صدف کے انکل کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق مرحومہ رپورٹر صدف نعیم کے انکل نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ، مرحومہ کے نماز جنازہ کے وقت کا بتایا۔
ان کا کہنا تھا کہ صدف کا نماز جنازہ رات 1بجے ادا کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ صدف کا نماز جنازہ فیروز پور روڈ پر لیسکو کے دفتر کے پاس ادا کیا جائے گا۔انہوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدف نے جب گزشتہ روز عمران خان کا انٹرویو کیا تھا تو وہ انہیں گھر پر بتا کر گئی تھیں اور آج بھی گھر سے نکلنے سے پہلے انہوں نے بتایا تھا کہ وہ عمران خان سے ملاقات کریں گی۔دوسری جانب میاں شہباز شریف نے شہید خاتون صحافی صدف نعیم کے خاوند کو افسوسناک سانحہ پر ٹیلی فون کر کے اظہار تعزیت کیا اور انہیں یقین دلایا کہ غم کی اس گھڑی میں اپ کے ساتھ ہیں۔وزیراعظم نے ٹیلی فونک بات چیت میں کہا کہ جانی نقصان کا ازالہ ہرگز ممکن نہیں ہے لیکن پسماندگان سے ہم ہر ممکن تعاون کریں گے اور مدد فراہم کریں گے۔انہوں نے نجی ٹی وی چینل کی شہید خاتون صحافی کے لواحقین کی مکمل دیکھ بھال کرنے کا بھی اعلان کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حادثے میں صدف نعیم کی شہادت کا واقعہ انتہائی دلخراش ہے اور المناک واقعہ پر ہر دل دکھی ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فوادچوہدری نے نجی ٹی وی کی رپورٹر کے کنٹینر سے گر کر جاں بحق ہونے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدف نےکل ہی عمران خان کا انٹرویوکیا،کیا معلوم تھا آخری ملاقات ہوگی،بہت جرآت مند اور محنتی رپورٹر تھی۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صدف سے زیادہ جرآت مند اور محنتی رپورٹر بہت کم دیکھے، ایک جی دار لڑکی، کل ہی عمران خان سے انٹرویو کے بعد صدف کا لاہور کی سب سے جی دار اور محنتی رپورٹر کے طور پر تعارف کروایا تو اس کی آنکھیں چمک اٹھیں کیا معلوم تھا یہ ملاقات آخری ہو گی، خدا فریق رحمت کرے۔مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اعظمی بخاری نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ چینل 5 کی خاتون رپورٹر کنٹینر کے نیچے آکر ہلاک،اف میرے خدا،جھلی سی نوکری کی خاطر ماری ماری پھرتی تھی،اسکا خون کس کے ہاتھوں پہ تلاش کرنا ہے،یہ بھی ایک صحافی تھی۔
اس کے لئے ٹرینڈ چلیں گے،آواز اٹھائی جائے گی۔ اسی طرح اپنے ایک ٹویٹ میں ارسلان جٹ نامی صحافی نے چینل فائیو کی رپورٹر کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہ چینل فائیو کی رپورٹر صدف عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آ کر جاں بحق، بہت ہی محنتی اور سینیئر رپورٹر سپورٹس میں بھی ہماری کولیگ تھیں۔دوسری جانب حادثے کے بعد عمران خان کا کنیٹنر جی ٹی روڈ پر روک دیا گیا اور حادثےکےبعد عمران خان خود بھی کنیٹنرسےنیچے اترآئے۔ترجمان ریسکیو کے مطابق خاتون رپورٹر ایک کنٹینر سے اترتے ہوئے نیچے گری اور عمران خان کے کنٹینرکےنیچے آگئی۔حادثے کے بعد عمران خان نے مارچ روک دیا اور خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے ایک حادثہ ہوا ہے اور ہمیں کامونکی جانا تھا لیکن حادثے کی وجہ سے مارچ روکنا پڑا ہے، کل کامونکی سے دوبارہ مارچ شروع ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں