ٹیکسلا ( آئی این پی )سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا ہے کہ واہ کینٹ ، ٹیکسلا سے اسلام آباد حقیقی آزادی مارچ میں شرکت سے روکا گیا تو پلان بی کے تحت جی ٹی روڈ مارگلہ کے مقام پر ہی دھرنا دیا جائے گا،جس میں خیبر پختون خوا سے آنے والے قافلے بھی شامل ہو جائیں گے، ہم پر امن لوگ ہیں اور پارٹی پالیسی کے مطابق ریڈ لائن عبور نہیں کی جائے گی،مائنس عمران فارمولہ کسی صورت میں قابل قبول نہیں،
عمران خان کا متبادل بھی کوئی نہیں انکا بنیادی کا مقصد پارٹی کو ایک انسٹی ٹیوشن بنانا ہے،جو پورا ہوگا،پارٹی قیادت کے دیئے گئے ٹارگٹ سے کئی گنا زیادہ لوگ واہ کینٹ ، ٹیکسلا سے اسلام آباد روانہ ہونگے،دوسری جماعتوں کے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہونے کے لئے پر تول رہے ہیں،جمعیت علماء اسلام کا ایک دھڑا ، مسلم لیگ ن سے نالاں لوگ جو پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے خواہشمند ہیں پارٹی میں شامل ہونے کے لئے مسلسل رابطوں میں ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ وحدت کالونی ٹیکسلا میں عمران خان کے حقیقی آزادی مارچ میں واہ کینٹ ، ٹیکسلا سے قافلوں کی شرکت کے حوالے سے حتمی پروگرام اور لائحہ عمل کی آگاہی کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا، غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ایم پی ایز کی پارٹی سے علیحدگی کے حوالے سے تمام خبریں گمراہ کن ہیں، جبکہ پی ٹی آئی سے رجوع کرنے والوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے،اگر ن لیگی اراکین سے ٹکٹ کے حوالے سے یقین دھانی کروا دی جائے تو پارٹی میں آنے والوں کی لائن لگ جائے گی تاہم عمران خان نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ ٹکٹ کے حوالے سے کوئی کمٹمنٹ نہیں کی جائے گی،مفاد پرست اور ابن الوقت لوگوں کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں، اپنے ساتھیوں کو فراموش کر کے نئے آنے والوں کا ٹیسٹ نہیں کرسکتے ،جس طرح حقیقی مارچ کے حوالے سے لوگوں میں جوش و خروش پیدا ہورہا ہے مجھے تو ڈر لگ رہا ہے کہ کہیں وزیر داخلہ کو جوتے نہ پڑ جائیں، غلام سرور خان نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کریمنل مائنڈ سیٹ کا نام ہے ،وزیر داخلہ کی سرپرستی میںغیر سنجیدہ لوگوں کی کمیٹی بنانے کا کوئی جواز نہ تھا،کمیٹی بنانا محض ایک فارمیلیٹی ہے،جبکہ حقیقت میں یہ لوگ مذاکرات پر یقین ہی نہیں رکھتے،غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ احتجاج ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے اس کے لئے اعلیٰ عدلیہ سے بھی رجوع کیا جائے گا ، اعلیٰ عدلیہ جو جگہ مختص کرے گی وہاں بیٹھیں گے،علی امین گنڈا پور بھی آڈیو کو غلط پیرائے میں لیا گیا،
جس کی وہ خود وضاحت بھی کر چکے ہیں،ہم پر امن لوگ ہیں اور پر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے ، بیک ڈور یا فرنٹ ڈور مذاکرات کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ خان صاحب کا یک نقاطی ایجنڈہ ہے جو صرف صاف اور شفاف انتخابات کی تاریخ ہے،اجلاس سے غلام سرور خان ، سابق ایم این اے منصور حیات خان، ایم پی اے پنجاب اسمبلی عمار صدیق خان، ملک عظمت ، ملک پرویز، حاجی زاہد رفیق ودیگر نے خطاب کیا ،اس موقع پرصدر ہی ٹی آئی تحصیل ٹیکسلا ملک ایاز محمود،سینئر نائب صدر تحصیل ٹیکسلا وسابق چئیرمین یونین کونسل خرم پراچہ ملک سہیل عمران، ہمایوں خان، خان امتیاز خان،سابق چئیرین یونین کونسل واہ عمران خان،ممبر کینٹ بورڈ ٹیکسلا ساجد خان، سعد علی خان،رفیق خان،اجمل خان تنولی، ملک ربنواز، ملک اورنگزیب جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی تحصیل ٹیکسلا،شیراز احمدشیرازی ، سید مہتاب شاہ ، لیبر ونگ کے ریاض راٹھورکے علاوہ کارکنان کی کثیر تعداد شریک تھی اس موقع پر ٹیکسلا کینٹ یوتھ ونگ کے عہدیداران کا حلف بھی لیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں