ارشد شریف کے پمز ہسپتال میں ہونیوالے پوسٹ مارٹم میں کیا چیز نکل آئی؟ کینیا میں ہونیوالا پوسٹ مارٹم مشکوک ہو گیا

اسلام آباد(پی این آئی)کینیا میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ارشد شریف کی لاش سے گولی برآمد ہوئی ہے جس کے بعد کینیا میں ہونے والا پوسٹ مارٹم بھی مشکوک ہو چکا ہے۔ اسلام آباد کے پمز اسپتال میں ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم کے دوران میڈیکل بورڈ کے ارکان کو ایک دھات کا ٹکڑا ملا جسے بعد میں گولی قرار دیا گیا ۔ارشد شریف کے سینے سے برآمد ہونے والے دھاتی ٹکڑے کی فرانزک جانچ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

امید ہے کہ اس سے یقینی طور پر واقعے میں استعمال ہونے والے ہتھیار کی نوعیت کا تعین کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ارشد شریف کی لاش سے گولی کا برآمد ہونا تنازعات میں گھرے پراسرار قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہو سکتا ہے۔8 رکنی میڈیکل بورڈ نے مزید تحقیقات کے لیے یہ ٹکڑا پولیس کے حوالے کردیا۔رپورٹ کے مطابق یہ بات حیران کن ہے کہ نیروبی میں ارشد شریف کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے والوں نے اسے جسم کے اندر ہی چھوڑ دیا تھا۔ایس او پیز کے تحت پوسٹ مارٹم کے بعد کبھی بھی گولیاں جسم کے اندر نہیں چھوڑی جاتی اور اس کی برآمدگی نیروبی میں حکام کی جانب سے کیے گئے پوسٹ مارٹم کو مشکوک بنا دیا ہے۔

گولی کو جسم سے نکال کر فرانزک جانچ کے لیے تفتیش کاروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔اس گولی سے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیار کی نوعیت کا تعین کرنے میں مدد ملے گی جو کہ قاتلوں کی شناخت میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔تاہم ہتھیار کینیا میں موجود ہے اور گولی پاکستان میں ہے۔جب تک ایک جگہ پر لایا جائے اس وقت تک گولی کو ہتھیار سے ملانا ایک مشکل کام ہوگا۔جبکہ سینئر اینکر ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں موت کی وجہ سر اور پھیپھڑے پر گولیاں لگنے کو قرار دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مقتول صحافی ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی ہے، پوسٹ مارٹم کے دوران شہید صحافی کی لاش کا اندرونی و بیرونی تفصیلی معائنہ کیا گیا۔

پوسٹ مارٹم کیلئے ارشد شریف کے جسم کے مختلف اعضا کے نمونے لئے گئے جنہیں فورنزک لیب بھیجوا دیا گیا، نمونوں کی فرانزک کے بعد پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔خیال رہے کہ پوسٹ مارٹم کیلئے ارشد شریف کی اہلیہ اور پولیس نے درخواست کی تھی جس کیلئے پمز ہسپتال نے 8 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا۔ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ ارشد شریف کی موت سر اور دائیں پھیپھڑے پر گولیاں لگنے سے واقع ہوئی تاہم حتمی رپورٹ کی بنانے کیلئے سینئر صحافی کے دل گردے پھیپھڑے، معدے اور جسم میں موجود دھات کے ٹکڑوں کے نمونے سائنس لیب بھجوائے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ارشد شریف کی موت گولیاں لگنے کے بعد دس سے تیس منٹ کے اندر واقع ہوئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close