لاہور(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے لاہور میں لانگ مارچ کے دوران عوام کے مطلوبہ تعداد میں نہ نکلنے اور ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے پر پارٹی راہنمائوں میں شدید تکرار ہوگئی اور عمران خان کا کنٹینر پارٹی راہنمائوں کی لڑائی کا اکھاڑا بن گیا۔ لاہور پارٹی کی تنظیم، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے مطلوبہ تعداد میں عوام کو نہ لانے پر اسد عمر آگ بگولہ ہوگئے اور کھری کھری سنادیں۔
جمعے کی شب کنٹینر پر عمران خان کی موجودگی میں پارٹی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر اسلام آباد سے ایم این اے علی اعوان پر برس پڑے۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے بھی بیچ بچاؤ کی کوشش کی لیکن اسد عمر کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوسکا۔ پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی دیگر مرکزی راہنماؤں کے ہمراہ بے بسی کی تصویر بنے دکھائی دئیے۔ علی اعوان نے وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی تو اسد عمر نے انہیں دھکے سے پیچھے دھکیل دیا۔ ذرائع کے مطابق جھگڑا پی ٹی آئی کی مقامی تنظیم، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی طرف سے حلف کے مطابق مطلوبہ لوگ نہ لانے پر ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ ہر یونین کونسل سے 150 افراد کو لانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی لیکن ایسا عملی طور پر نہ ہو سکا۔ لبرٹی چوک لاہور سے جس مارچ کے صبح 11 بجے نکلنے کا اعلان کیا گیا تھا وہ سہہ پہر کے آخری ایک مختصر تقریر پر ختم ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے ‘سائینٹیفک ایپ’ بھی تیار کی تھی جس میں ہر یونین کونسل اور وارڈ سے عوام کو لانے، آنے والے افراد کے شناختی کارڈ اور پتے درج کئے گئے تھے۔ اسی ایپ میں جیوفنسنگ اور جیو ٹیگنگ کے فیچرز بھی دئیے گئے تھے۔ اس ایپ کے ذریعے مارچ میں آنے والے افراد کی لوکیشن کا پتہ چلنے کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن یہ ایپ بھی عین موقع پر دھوکہ دے گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں