اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی پاک فوج کے دو افسران پر تشدد کا الزام لگا رہے ہیں لیکن 2018 میں ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب اعظم سواتی پر خود پر ایک غریب فیملی کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام لگا تھا. یہ واقعہ آج سے ٹھیک چار سال پہلے اکتوبر کے مہینے میں پیش آیا تھا۔ہوا کچھ یوں کہ ایک غریب فیملی کی گائے اعظم سواتی کے فارم میں داخل ہوگئی تھی جس پر اعظم سواتی کے ملازمین نے اس فیملی پر نہ صرف تشدد کیا بلکہ انہیں تھانہ چک شہزاد میں گرفتار کروادیا.
معاملہ اس وقت زیادہ سنگین ہوگیا تھا جب آئی جی اسلام آباد نے غریب فیملی کے خلاف غیر قانونی احکامات ماننے سے انکار کیا جس کی وجہ سے انہیں عہدے سے ہٹادیا گیا تھا. اس معاملے کا اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی نوٹس لیا تھا. اس معاملے پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جس نے اعظم سواتی کو قصور وار قرار دیا تھا. اعظم سواتی جو اس وقت وفاقی وزیر تھے انہیں اس واقعے کی وجہ سے اپنی وزارت سے بھی مستعفی ہونا پڑا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں