اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کے آغاز پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کا نام لینے پر پیمرا نے ٹی وی چینلز کو لانگ مارچ کی لائیو کریج کرنےسے روک دیا۔
پیمرا کی جانب سے ارسال کردہ مراسلے میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی تعمیل میں 5 ستمبر 2022 کو جاری کردہ “لائیو کوریج” سے متعلق ہدایات سے متعلق آگاہ کیا جاتا ہے جس کے تحت تمام لائسنس یافتہ چیلنجز نے زیادہ سے زیادہ تاخیر کیلئے اپنے آلات سے متعلق معلومات کو پیمرا سے شیئر کرنا تھا مگر تقریبا دو ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود اتھارٹی کو صرف پانچ (5) لائسنس دہندگان سے جواب موصول ہوا اور دیگر تمام لائسنس دہندگان نے مطلوبہ معلومات جمع نہیں کروائیں۔ نتیجتاً 27 اکتوبر 2022 کو ایک یاد دہانی بھی جاری کی گئی۔ مزید برآں، یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ پانچ (05) سیٹلائٹ ٹی وی چینلز سے موصول ہونے والا جواب بھی تسلی بخش نہیں ہے کیونکہ لائسنس یافتہ لائیو ٹرانسمیشن میں مؤثر تاخیر کو یقینی بنانے کے قابل نہیں جیسا کہ آج کی نگرانی کے دوران دیکھا گیا کہ ٹیلی کاسٹ ہونے والی تقریر کے دوران ریاستی اداروں کے خلاف بیانات براہ راست نشر کیے گئے جو ضابطہ اخلاق کے ساتھ ساتھ اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے۔
پیمرا کی جانب سے کہا گیا کہ جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے تمام لائسنس دہندگان کو ایک بار پھر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ لائیو ٹیلی کاسٹ بند کر دیں، خاص طور پر لانگ مارچ اور پی ٹی آئی لیڈروں کی تقاریر کے وقت۔ تمام لائسنس دہندگان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ایسے مواد کو نشر کرنے سے گریز کریں جو ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کے مترادف ہو ۔پیمرا کی جانب سے کہا گیا کہ لائسنس دہندگان کو یہ بھی ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ الیکٹرانک میڈی کے ضابطہ اخلاق 2015 کی تعمیل کو یقینی بنائیں ۔ ہدایات کی تعمیل نہ ہونے پر قانونی کارروائی کی جائے گی جس کے نتیجے میں لائسنس کی معطلی یا منسوخی ہو گی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں