ارشد شریف کو ڈرایا گیا اور ایک تھریٹ لیٹر جاری کرایا گیا، تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ارشد شریف کو ڈرایا گیا اور ایک تھریٹ لیٹر جاری کرایا گیا، فرمائشی تھریٹ لیٹر کس نے جاری کرایا جلد سامنے آجائے گا، ملک میں ایسے حالات نہیں تھے کہ ارشد شریف کو باہر جانا پڑا،ارشد شریف پراگر 16ایف آئی آرز تھیں تو عمران خان پر32 ہیں یہ خود باہر کیوں نہیں گیا؟

 

 

انہوں نے ایف آئی اے افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایف آئی اے نے گرفتار کرکے کسی اور کے حوالے کیا، ایف آئی اے مقدمہ کرے اور گرفتار کرے تو وزارت داخلہ ذمہ دار ہے، انکوائری کرچکا ہوں کہ وزارت داخلہ کو کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ آج پھر معاملہ سامنے آیا ہے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کو بلایا ہے، اب فیصلہ کیا ہے کہ جھوٹے کو فوری اس کے گھر تک پہنچایا جائے گا۔ مجھے سمجھ نہیں آئی عمران خان کی اپنے ہر بندے کو ننگا کرنے میں کیا حکمت عملی ہے، ہر کسی کے ساتھ جنسی تشدد والی بات کررہا ہے، اعظم سواتی نے منت کی کہ میرے ساتھ جنسی زیادتی والی بات نہ کیجئے گا،شیخ رشید نے بھی منت کی ہے اگر میں پکڑا جاؤں تو میرا معاملہ صرف تشدد تک ہی رکھنا، تشدد کی انکوائری کرواتے نہیں ہیں، نہ کوئی انکوائری ، نہ کوئی مقدمہ اور نہ عدالت میں کوئی پٹیشن بس صرف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے،میں سمجھتا ہوں کہ ان کی یہ گھٹیا حکمت عملی ہے، کہ بغیر کسی قانونی راستہ اپنائے بات کرتے ہیں، عمران خان کے پروپیگنڈے کا ہر سطح پر بھرپور جواب دیا جائے گا۔

 

 

 

جب میرا کیس ہوا تو مجھے الگ مل کر کہتے تھے بڑی زیادتی ہوئی ہے، میں نے کہا کہ پبلک میں بھی یہ بات کردیں۔ عمران خان ان کو جو کہتا ہے اسی پر پکے ہوجاتے ہیں۔ میں ان کے تمام الزامات کی تردید کرتا ہوں، ایف آئی اے نے ایک انتہائی قابل اعتراض ٹویٹ پر درست مقدمہ درج کیا۔ گرفتار کرنے کیلئے ساری قانونی چیزیں پوری کی گئیں۔ یہ ایف آئی اے کی تحویل میں رہے، ان کو گھر کا کھانا دیا جاتا رہا، ان کا ہر لحاظ سے پورا خیال رکھا گیا۔ ایف آئی اے نے گرفتاری کے فوری بعد اعظم سواتی کا میڈیکل کرایا جس میں وہ مکمل فٹ تھے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کوئی فتنہ گیری کرے گا تو اس کے مقابلے میں سچ پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کمٹمنٹ کی ہے کہ وہ ریڈزون میں نہیں جائیں گے، اگر وہ وعدے پر پورا اترتے ہیں تو احتجاج ہر کسی کا حق ہے، احتجاج کرنا ہرکسی کا حق ہے لیکن ریڈزون ہماری ریڈ لائن ہے۔ عمران خان جو لانگ مارچ کررہا ہے کیا یہ لانگ مارچ ہے؟بعض اوقات بندہ اپنے الفاظ میں خود پھنس جاتا ہے، عمران خان نے کسی کو ڈرانا دھمکانا چاہا لیکن ناکامی ہوئی، پہلے مارچ میں ڈرا دھمکا کے اپنے حق میں چیزیں کرانا چاہتا تھا اور ناکامی ہوئی، پھر ڈرا دھمکا کر الیکشن کی تاریخ لینا چاہتا تھا۔

 

 

اس کیلئے جلسوں میں میر جعفرمیر صادق، جانور نیوٹرل بھی کہا ، پھر لانگ مارچ کی بھی دھمکی دی تھی جب باقی ساری دھمکیاں بے کار چلی گئیں، تو لانگ مارچ کے کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، جس طرح کا لانگ مارچ شروع کیا ہے ، اور عوام میں جو کمٹمنٹ کی ہے، عدالت کی متعین کردہ جگہوں پر جائیں گے اور ریڈزون میں نہیں جائیں گے، صرف متعین جگہوں پر ہی احتجاج کریں گے، حکومت اپنی ساری ورکنگ کررہی ہے، اگر اس کی یہ ساری بات درست ہے تو احتجاج کرنا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری غلام حسین کی گرفتار ی کا معاملہ میرے علم میں نہیں ہے، میں آگاہی لوں گا، ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے حالات نہیں تھے کہ ارشد شریف کو باہر جانا پڑا، ارشد شریف کو ڈرایا گیا اور ایک تھریٹ لیٹر جاری کرایا گیا، فرمائشی تھریٹ لیٹر کس نے جاری کرایا جلد سامنے آجائے گا، کیا ارشد شریف کو کینیا بھیجنا لازمی تھا، ارشد شریف پر ملک چھوڑنے کیلئے کوئی دباؤ نہیں تھا،ارشد شریف کے معاملے میں پتا چل گیا ہوگا کہ خرم کون ہے، خرم کا تعلق کراچی سے ہے، فارم ہاؤس کس کا تھا، کس کے ساتھ وہ رابطے میں تھے، یہ سب ابھی انکوائری ہورہی ہے، تفتیشی ٹیم کی کینیا میں انکوائری کے بعد ہی چیزیں سامنے آئیں گی۔ ایک سوال کہ ارشد شریف پر16ایف آئی آرز تھیں کیا یہ دباؤ نہیں تھا؟ جس کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان پر32ایف آئی آرز ہیں یہ خود باہر کیوں نہیں گیا؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں