راولپنڈی (پی این آئی)ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل بابرافتخار نے کہاہے کہ ارشد شریف کی ناگہانی موت کے افسوسناک واقعہ کی صاف شفاف تحقیقات بہت ضروری ہے اور اس کیلئے ہم نے حکومت سے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیشن کی استدعا کی گئی ہے اگر اس کمیشن کو اگر بین الاقوامی ایکسپرٹس، فرانزک ،آئی ٹی ایکسپرٹس ،یواین نمائندوں کی ضرورت ہوتو انہیں بھی شامل کرنا چاہئے ان تمام حالات وو اقعات میں اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان اقبال کاذکر بار بار آتا ہے لہٰذا انہیں پاکستان واپس لایا جانا چاہئے اور شامل تفتیش کرنا چاہئے ۔
راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہاکہ ارشد شریف کی وفات ایک دور افتاہ علاقے میں ہوئی اور کینیا پولیس نے تو انہیں پہچانا ہی نہیں تو ان کی وفات کی خبر سب سے پہلے کس نے اور کس کو دی، کینیا کی پولیس اور حکومت نے اس کیس میں اپنی غلطی کو تسلیم کیا ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ واقعی ہی یہ غلط شناختی کا واقعہ تھا یا نہیں یا ٹارگٹ کلنگ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ بہت سے سوالات جواب طلب ہیں اس افسوسناک واقعہ کی صاف شفاف تحقیقات بہت ضروری ہے اور اس کیلئے ہم نے حکومت سے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیشن کی استدعا کی گئی ہے اگر اس کمیشن کو اگر بین الاقوامی ایکسپرٹس، فرانزک ،آئی ٹی ایکسپرٹس ،یواین نمائندوں کی ضرورت ہوتو انہیں بھی شامل کرنا چاہئے ان تمام حالات وو اقعات میں اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان اقبال کاذکر بار بار آتا ہے لہٰذا انہیں پاکستان واپس لایا جانا چاہئے اور شامل تفتیش کرنا چاہئے ۔لیفٹیننٹ جنرل بابرافتخار نے کہاکہ ارشد شریف کی ناگہانی موت کے بعد سوشل میڈیا پر مخصوص لوگوں نے فوراًالزامات کا رخ فوج کی جانب موڑنا شروع کردیااس سفاک موت سے کون فائدہ اٹھا رہا ہے یہ دیکھنا بہت ضروری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں