اسلام آباد(پی این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاکہ ارشدشریف کے قتل کے تمام تانے بانے 2 لوگوں تک جا رہے ہیں،سارے تانے بانے عمران خان اور سلمان اقبال سے ملتے ہیں ، کینیا میں فارم ہاؤس اے آر وائے کے مالک کا ہے ، ارشد شریف کے ساتھ خرم نامی شخص اے آر وائی چینل کا ملازم ہے ،ابھی کسی کو بھی اس قتل میں ملوث ہونے کا نہیں کہہ سکتا ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان ایک قومی ناسور کی شکل اختیار کر چکا ہے جس کا علاج ملک و قومی کی زندگی کیلئے ضروری ہے۔عمران خان نے اپنی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلئے سائفر کا جو ڈرامہ رچایااورکسی ملک کے ڈپلومیٹک سٹیٹس کو تباہ کرتے ہوئے ایسا موقف اختیار کیا جس کی کوئی بنیاد نہیں تھی۔ان کا کہناتھا کہ آڈیو لیک سے عمران خان کا گھناؤنا چہرہ سامنے آیا،اس نے یہ نہیں سوچا کہ اس سے ملک کا کتنانقصان ہوگا ، اگرکوئی عمران خان کے مفادات کیلئے کام کرنے سے انکار کرے تو غدار قراردیا جاتا ہے،میرجعفر، میرصادق، نیوٹرل، غداراور جانور جیسے الفاظ سے پکارا گیا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان نے ارشد شریف کی شہادت پر پروپیگنڈہ کیا،عمران خان کا بیانیہ ہے ارشد شریف کو بیرون ملک جانے کیلئے ڈرایا دھمکایا گیا،ارشد شریف کو پہلے مشورہ دیا گیا آپ باہر چلے جائیں، پھر دبئی سے کینیا بھیجا گیا،ان کاکہناتھا کہ کینیا میں تحقیقات جاری ہیں اس کے بعد حقائق کو سب کے سامنے رکھا جائے گا،سامنے آنے والے حقائق کی تحقیق کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ارشدشریف کے قتل کے تمام تانے بانے 2 لوگوں تک جا رہے ہیں۔
سارے تانے بانے عمران خان اور سلمان اقبال سے ملتے ہیں ، کینیا میں فارم ہاؤس اے آر وائی کے مالک کا ہے ، ارشد شریف کے ساتھ خرم نامی شخص اے آر وائی چینل کا ملازم ہے ،ابھی کسی کو بھی اس قتل میں ملوث ہونے کا نہیں کہہ سکتا ۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر ، ڈی جی آئی ایس آئی نے قوم کے سامنے واضح پیغام رکھ دیا، پاک فوج نے فیصلہ کیا ، وہ آئینی حدود میں رہ کر کام کرے گی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں