کراچی (پی این آئی ) سینئر صحافی جاوید چودھری نے دعویٰ کیا کہ عمران صاحب کے لانگ مارچ میں اگر عوام کا جم غفیر شامل ہوا تو عمران خان پر امن مارچ کے وعدے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم ہاؤس کا گیٹ بھی توڑ دیں گے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید چودھری نے کہا کہ ماضی میں مذاکرات ہو رہے تھے ، حکومت اسے قبول نہیں کر رہی تھی کہ ان کی طرف سے مذاکرات نہیں ہو رہے۔
اسٹیبلشمنٹ نے بھی کہا کہ ان کاکوئی شخص شامل نہیں ، حکومت کے تین لوگ ہیں ، تین لوگ پی ٹی آئی کے ہیں، مذاکرات کے تین چار سیشن ہوئے ہیں اس میں کوئی شک نہیں ، ان سیشنز میں جو باتیں ڈسکس کی گئیں ان میں عمران خان کی طرف سے کہا گیا کہ مارچ میں الیکشن کئے جائیں اور حکومت نہیں مان رہی تھی ۔جاوید چودھری نے دعویٰ کیا کہ ایک یہ بھی شک تھی کہ جب عمران خان لانگ مارچ کرینگے تو انہیں روکا نہیں جائے گا، وہ تقریر کر کے چلے جائیں ، کل عمران خان نے بھی کہا کہ سپریم کورٹ جہاں کہے گی وہاں بیٹھیں گے لیکن عمران خان کا ٹریک ریکارڈ دیکھیں تو نکلتے ہیں تو یہی کہتے ہیں جب وہ دیکھتے ہیں کہ لوگ اکٹھے ہیں اور چارجڈ ہیں تو ان کے وعدے ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں۔ عمران خان آئیں گے ، وہ راولپنڈی پارک میں آکر بیٹھیں گے ، ڈی آئی خان اورمیانوالی سے قافلے آئیں گے ، کے پی اور گلگت سے قافلے آئیں گے ،پھر کشمیر سے آئیں گے اس کے بعد عمران خان فیصلہ کرینگے کہ انہوں نے ریڈ زون میں جانا ہے یا نہیں ، دھرنا دینا ہے یا نہیں ۔
جاوید چودھری نے کہا کہ اگر تو لوگ نکل آئے تو پھر عمران خان صاحب دھرنا بھی دینگے اور گورنمنٹ کو الٹی میٹم دینے کے ساتھ ساتھ ہر قانون کی خلاف ورزی کرینگے ۔ کنٹینرز کو ہلا دیا جائے گا ،و زیر اعظم ہاؤس کا گیٹ توڑ دیا جائے گا ،ا گر لوگ نہیں نکلے یا الیکشن کی تاریخ دے دی جاتی ہے تو پھر عمران خان صاحب تقریر کرینگے اور پھر کہیں گے ملک گیر جلسوں کا نیا فیز شروع کر رہا ہوں،اس کے بعد 30 کے قریب جلسوں کا اعلان کرینگے اور منتشر ہو جائیں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں