اسلام آباد (پی این آئی) پمز اسپتال نے سینئر صحافی ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کر دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پمز حکام کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم کے لیے پمز اسپتال کا سرد خانہ فعال نہیں اور سرد خانے میں مرمت کا کام جاری ہے۔پمز حکام کے مطابق ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم اب ہولی فیملی اسپتال راولپنڈی یا قائداعظم اسپتال میں کیا جائے گا جہاں پمز اسپتال کے ڈاکٹروں کی تین رکن ٹیم ارشد شرفی کا پوسٹ مارٹم کرے گی۔ارشد شریف کا کینیا میں پہلے ہی پوسٹ مارٹم کیا جا چکا ہے،
مقتول صحافی کی میت کی پاکستان منتقلی کے بعد اہل خانہ نے مرحوم کی تدفین جمعرات کو اسلام آباد میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ارشد شریف کے اہل خانہ نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس سے قبل اپنے ایک ٹویٹ میں ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی نے ایئرپورٹ پر انتظامیہ کے غیر مناسب رویے پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ مجھے اسلام آباد ایئرپورٹ پر خوفناک تجربے کا سامنا کرنا پڑا، جویریہ صدیقی کا ٹویٹ۔انہوں نے مجھے میرے شوہر کے جسد خاکی کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی، انہوں نے دروازے بند کر دیے اور مجھے انتظار میں رکھا، تمام صحافی برادری اس ظلم کی گواہ ہے۔ واضح رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں پولیس فائرنگ سے شہید ہوگئے تھے۔ شہید صحافی ارشد شریف کا جسد خاکی لے کر نجی ایئرلائن کا طیارہ اسلام آباد میں لینڈ کرگیا۔ارشد شریف کا جسد خاکی وصول کرنے کیلئے شہید کے اہل خانہ ایئرپورٹ پر موجود ہیں۔
اس کے علاوہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر مختلف ٹی وی چینلز کی ٹیم، مراد سعید اور فوادچوہدری بھی موجود ہیں۔ شہید ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کی تدفین جمعرات کے روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایچ الیون قبرستان میں کی جائے گی۔دوسری جانب صحافی ارشد شریف کی کینیا میں ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات کیلئے وزارت داخلہ نے تین رکنی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق ڈائریکٹر فیڈرل انویسٹیگیشن بیورو (ایف آئی اے) اطہر وحید، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل انویسٹیگیشن بیورو(آئی بی) شاہد حامد اور انٹر سروس انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے لیفٹیننٹ کرنل سعد احمد تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہوں گے۔تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کی ہلاکت کے معاملے کے حقائق جاننے کیلئے فوری طور پر کینیا روانہ ہو گی۔ وزارت خارجہ اور کینیا میں پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام تحقیقاتی ٹیم کی معاونت کریں گے۔
تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کی ہلاکت کے حقائق کے حوالے سے کینیا کی پولیس اور حکام سے ملے گی اور اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں