اسلام آباد (پی این آئی) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کے واقعے پر اعلیٰ سطح 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔تحقیقاتی ٹیم ایف آئی اے،انٹیلی ایجنسیز کے اعلیٰ افسران پر مشتمل ہے۔تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر کینیا روانہ ہو گی۔تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کے قتل کیس سے متعلق حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔ٹیم ارشد شریف کی دبئی اور پھر کینیا روانگی کی وجوہات اور محرکات کا جائزہ لے گی۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سیاسی شخصیات کے اعتراف کے بعد تحقیقاتی ٹیم ان عوامل کا جائزہ بھی لے گی۔
تحقیقاتی ٹیم کینیا پولیس و دیگر ذرائع سے شواہد پر آزادانہ رپورٹ مرتب کرے گی۔واضح رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں پولیس فائرنگ سے شہید ہوگئے تھے۔شہید صحافی ارشد شریف کا جسد خاکی لے کر نجی ایئرلائن کا طیارہ اسلام آباد میں لینڈ کرگیا۔ ارشد شریف کا جسد خاکی وصول کرنے کیلئے شہید کے اہل خانہ ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر مختلف ٹی وی چینلز کی ٹیم، مراد سعید اور فوادچوہدری بھی موجود تھے۔ شہید ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کی تدفین جمعرات کے روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایچ الیون قبرستان میں کی جائے گی۔
دوسری جانب صحافی ارشد شریف کی کینیا میں ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات کیلئے وزارت داخلہ نے تین رکنی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق ڈائریکٹر فیڈرل انویسٹیگیشن بیورو (ایف آئی اے) اطہر وحید، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل انویسٹیگیشن بیورو(آئی بی) شاہد حامد اور انٹر سروس انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے لیفٹیننٹ کرنل سعد احمد تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہوں گے۔تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کی ہلاکت کے معاملے کے حقائق جاننے کیلئے فوری طور پر کینیا روانہ ہو گی۔ وزارت خارجہ اور کینیا میں پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام تحقیقاتی ٹیم کی معاونت کریں گے۔ تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کی ہلاکت کے حقائق کے حوالے سے کینیا کی پولیس اور حکام سے ملے گی اور اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں