ارشد شریف کی شہادت کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دیدیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ارشد شریف کی شہادت کا ذمہ دار عمران خان ہے، اگر عمران خان کے پاس معلومات تھیں تو اس نے پہلے کیوں نہیں بتایا، ارشد شریف واقعہ کی انکوائری رپورٹ ایک ماہ میں آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ارشد شریف واقعہ کی انکوائری رپورٹ ایک ماہ میں آنی چاہیے،اگر انکوائری کمیشن کو کینیا کا دورہ کرنا پڑا تو ہوسکتا ہے وقت لگ جائے۔

عمران خان لوز ٹاک کرنے کے ماہر ہیں، عمران خان ارشد شریف کی لاش کو اپنی گھٹیاسیاست کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، ارشد شریف کی شہادت کا ذمہ دار عمران خان ہے، اگر عمران خان کے پاس ارشد شریف سے متعلق معلومات تھیں تو اس نے پہلے کیوں نہیں بتایا۔ارشد شریف جو مئوقف اپنائے ہوئے تھے اس کا فائدہ عمران خان اور ٹی وی چینل کو ہوا۔ارشد شریف کے خدشات سے متعلق مجھ سے بھی ان کی بات ہے، میں نے ان کو کہاتھا مجھ سے ملیں ہم ان خدشات کو دور کریں گے۔یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پی ٹی آئی وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کو نامعلوم نمبروں سے دھمکیاں آئیں کہ سچ نہ بولو،جب رجیم چینج ہوئی وہ اس کو ایکسپوز کررہا تھا ، تو اس کو ڈرایا گیا، مجھے پتا چلا کہ اس کو مارنے لگے ہیں، اس کے گھر میں گھس کر اس کو ڈرایا گیا، باہر گاڑیاں کھڑی ہوتی تھیں، میں نے اس کو کہا کہ تم ملک سے باہر چلے جاؤ، وہ پہلی بار باہر کیلئے راضی نہیں ہوا، میں نے پھر اس کو کہا کہ مجھے انفارمیشن ہے، مجھے اطلاعات تھیں جیسے مجھے اپنے بارے اطلاعات تھیں۔

جب وہ ملک چھوڑ کر گیا تو اس کا دبئی کا ویزہ ختم ہورہا تھا، یہ اس کو واپس بلا رہے تھے، اس لیے کہ وہ سچ نہ بولے، وہی کرنا تھا جو اعظم سواتی ، شہبازگل، جمیل فاروقی کے ساتھ تشدد کیا، صابر شاکر ، ایاز میر کو دھمکیاں دی گئیں۔ ان کو کوئی شرم نہیں ہے کہ یہ صحافی ہمیشہ ملک کے مفاد کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔ کیونکہ کے ان کے ضمیر کے سودے نہیں ہوتے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں