پشاور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ارشد شریف کو دھمکیاں ملنے پر میں نے بیرون ملک جانے کا مشورہ دیا تھا، مجھے پتا تھا ارشد شریف کو ماریں گے، میں نے انہیں کہا کہ ملک چھوڑ دیں، لوگ جو مرضی کہیں ارشد شریف کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے پشاور میں وکلاء کنونشن سے خطاب میں کہا کہ ارشد شریف جب سمجھتا تھا کہ عمران خان غلط جگہ پر ہیں تو مجھ پر بھی تنقید کرتا تھا۔ارشد شریف اپنے ضمیر کا سودا نہیں کرتا تھا اور اسکے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں تھی،قتل کو جو مرضی کہیں لیکن یہ ٹارگٹ کلنگ ہے۔مجھے اطلاع ملی تھی کہ ارشد شریف کی جان کو خطرہ ہے، میں نے ارشد شریف کو کہا ملک سے باہر چلے جاؤ۔صابر شاکر بھی دھکمیوں کی وجہ سے باہر چلا گیا،یہ لوگ چاہتے تھے کہ انہیں کسی طرح ڈرا دھکما کر خوفزدہ کریں۔چیئرمین تحریک کا کہنا تھا کہ انہوں نے ارشد شریف کے ساتھ وہی کرنا تھا جو اعظم سواتی اور شہباز گل کے ساتھ کیا،ارشد شریف کو پتہ تھا کہ اسکی جان جو خطرہ ہے۔میرا عزم کبھی اتنا مضبوط نہیں تھا جتنا آج ہے۔یہاں طاقتور چوری کرے تو این آر او اور غریب چوری کرے تو اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ اسے دھمکیاں ملیں،پیسوں کی پیشکش ہوئی لیکن وہ ڈرا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارشد شریف پاک فوج کے ساتھ کھڑا تھا اور پروگرام کور کرتا تھا۔جن کے ضمیر کے سودے ہوئے وہ تیس سال چوری کرنے والوں کے گن گا رہے ہیں۔لانگ مارچ کیلئے میرا عزم کبھی اتنا مضبوط نہیں تھا جتنا آج ہے،ساری قوم ان سے تنگ ہے میں سب کو کہتا ہوں میرے ساتھ نکلیں۔
قبل ازیں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ارشد شریف کے قتل پر طاقتور جوڈیشل کمیشن بنانا کا مطالبہ کیا۔سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ کینیا کا میڈیا ارشد شریف کی شہادت پر پاکستانی میڈیا سے زیادہ اہم سوالات اٹھا رہا ہے۔اس سے اندازہ لگا لیں کہ پاکستانی میڈیا اس وقت کتنے زیادہ سنسر شپ اور جبر کا شکار ہے۔فواد چوہدری نے اپنے بیان کہا کہ اس معاملے پر طاقتور جوڈیشل کمیشن بنانا پاکستان کی جمہوریت کی ضرورت ہے،ارشد شریف کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں