لاہور (پی این آئی)تحریک انصاف کے دور حکومت کا ایک اور مبینہ سکینڈل منظر عام پر آگیا۔ پی ٹی سی ایل میں 4اعلیٰ پالیسی ساز عہدوں پرمبینہ طور پر پی ٹی آئی کارکنوں کی بھرتیاں کی گئیں اور بھرتیوں کے عمل میں میرٹ،شفافیت اور مروجہ قوانین کا خیال بھی نہیں رکھا۔۔ پی ٹی آئی کارکن شعیب بیگ کو27 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر گروپ چیف کا عہدہ دیا گیا اور اس کے ساتھ لگژری گاڑیاں ،لامحدود پیٹرول اور دیگر مراعات بھی دی گئیں۔
جمیل افضل باجوہ 12 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر غیر شفاف انداز میں گروپ ہیڈ بھرتی کئے گئے۔ ریٹائرڈ افسر غلام مصطفٰی اور محمد واجد کی بھی 5 لاکھ روپے ماہانہ پلس مراعات پر بطور ایگزیکٹو نائب صدر بھرتی کی گئی،ان مشکو ک بھرتیوں کی پی ٹی سی ایل بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری بھی نہیں لی گی۔عمران خان اور اسد عمر کے مبینہ دباو پر وزارت آئی ٹی کے حکام نے بھی چپ سادھے رکھی ۔پی ٹی سی ایل کے 62 فیصد شیئر حکومت پاکستان کی ملکیت ہیں جس کی وجہ سے غیرقانونی بھرتیوں سے قومی خزانے پر بھاری بوجھ پڑا۔اس سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں