اسلام آباد (پی این آئی ) صحافی ارشد شریف کی وفات پر گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی محمد مالک پھٹ پڑے ، کہا کہ ارشد شریف کون سا انقلاب ملک میں لے آیا تھا ، اس نے ایسا کیا کر دیا کہ وہ موت کا مستحق تھا۔ محمد مالک نے کہا کہ ارشد شریف کیا کہتا ہے ؟ اس کی بس ذاتی رائے تھی ، وہ صرف اپنی سوچ رکھتا تھا، اختلاف رائے سب کی ہی ہوتی ہے ، اس نے ایسا کیا کر دیا کہ وہ موت کا مستحق تھا؟۔
ارشد شریف سکیورٹی تھرٹ سے بیرون ملک گیا ، ہمیں جس کی امید نہیں تھی وہ ہو گیا ۔محمد مالک نے کہا کہ سٹوری پر غور کریں سمجھ ہی نہیں آرہی ، کینیا میں جو ہوا اس پر بڑے بڑے سوالیہ نشان ہیں ، مجھے اس وقت بیٹھے ہوئے یقین ہے کہ ارشد کے فون نہیں ملیں گے ، فون میں سب کچھ ہے کہ وہ کس سے کیا بات کرتا تھا ۔ مگر مجھے علم ہے کہ اس کے فون نہیں ملیں گے ۔ کہتے ہیں کہ اچانک گولی چلی اور یہ اتفاق ہو گیا ، یہ اتفاق نہیں ہے کہ اسے دبئی سے دباؤ کے تحت نکالیں اور اس کے پاس ویزا نہیں ہے تو قطر ، سری لنکا اور کینیا بچ جاتا ہے جہاں وہ جا سکے اور آپ جانتے ہو وہ کہاں جا سکتے ہیں ۔محمد مالک نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پیڈ کلنگ میں سب سے زیادہ بدنام کینیا کی پولیس ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں