اسلام آباد (پی این آئی) انسداد دہشت گردی عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور کارِ سرکار میں مداخلت سے متعلق کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت 31 اکتوبر تک منظور کر لی۔عدالت نے عمران خان کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور کارِ سرکار میں مداخلت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کو نوٹس جاری کر دیا،سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے،اگر 31 تاریخ تک میرا لانگ مارچ شروع ہو گیا تو کیسے عدالت میں پیش ہوں گا؟ جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دئیے کہ ابھی عبوری طور پر 31 اکتوبر کی تاریخ رکھ رہے ہیں۔وکیل بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان پر الزام ہے کہ کارکنوں نے انکی ایماء پر تمام عمل کیا،دہشت گردی کے علاوہ باقی تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو نوٹس جاری کر دیا۔ دوسری جانب عمران خان الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کے کیس میں سیشن عدالت بھی پیش ہوئے۔عدالت نے 10 ہزار مچلکوں کے عوض عمران خان کی عبوری ضمانت 12 نومبر تک منظور کرلی،عمران خان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں اقدام قتل و دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔عمران خان نے الیکشن کمیشن کے نااہلی کے فیصلے کیخلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں کے احتجاج پر مقدمہ درج ہونے پر درخواست ضمانت دائر کی،
اسلام آباد میں احتجاج پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔مقدمہ تھانہ سنجگانی میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا۔عمران خان،اسد عمر اور علی نواز سمیت 100 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں دہشتگردی سمیت 10 دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے پارٹی قیادت کی ایماء پرسری نگر ہائی وے کو بلاک کیا،کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جس کے باعث کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں