صحافی ارشد شرف کا قتل، حکومت پاکستان بھی حرکت میں آگئی ،بڑا اعلان

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سینئر صحافی ارشد شریف کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔مریم اورنگزیب نے ارشد شریف کی والدہ کو پیشرفت سے آگاہ کیا اور معلومات سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کی موت پر بہت دکھ ہے،اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ارشد شریف کی موت کی وجوہات کا پتہ چلانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔کینیا کی حکومت نے باضابطہ سرکاری طور پر ارشد شریف کی موت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔جیسے ہی کینیا حکومت بتائے گی ،

ہم تفصیلات سے اہلخانہ اور عوام کو آگاہ کریں گے۔حکومت پاکستان کینیاکی حکومت اور متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے۔یاد رہے کہ سینیئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کینیا میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوئے۔فیملی ذرائع اور ساتھیوں کی جانب سےارشدشریف کی موت کی تصدیق کردی گئی۔کینیا کی مقامی پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق ارشد شریف کچھ روز پہلے دبئی سے لندن بھی گئے اور پھر وہاں سے کینیا چلے گئے تھے۔ کینیا کے شہر نیروبی کے قریب گولی لگنے سے ارشد شریف جاں بحق ہوئے۔واقعہ کینیا کے شہر نیروبی سے دو گھنٹے کے فاصلے پر واقع علاقے میں پیش آیا،

کینیا میں پولیس نے ان کی موت کی تصدیق کر دی ہے اور حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں،جب کہ ابتدائی طور پر اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ حملہ بندوق سے کیا گیا تھا۔ارشد شریف ایک تجربہ کار صحافی ہونے کے ساتھ بڑ اینکرز میں سے ایک تھے۔ اے آر وائی نیوز کا شو پاور پلے بطور ٹی وی اینکر ان کا ٹیلی ویژن پر آخری شو تھا۔وہ ماضی میں ملک کے سرکردہ نیوز چینلز اور اخبارات کے لیے کام کر چکے ہیں۔ انہیں سال 2019 میں ان کی غیر معمولی صحافت خدمات پر ‘صدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس’ سے نوازا گیا۔ دوسری جانب مختلف سیاسی شخصیات اور صحافتی تنظمیوں نے ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے کہا کہ ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ ارشد شریف کی شہادت کے واقعے کی پوری تحقیقات کرائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں