اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ،پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان تحریک عدم اعتماد لانے میں اتفاق ہو گیا ہے۔صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی ریکوزیشن تیار ہے۔
تحریک عدم اعتماد ریکوزیشن پر سینیٹرز کے دستخط کرائے جا رہے ہیں،پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے تحریک اعتماد کی ریکوزیشن پر دستخط کر دئیے۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اس حوالے سے سینیٹ میں نمائندگی رکھنے والی جماعتوں سے رابطے شروع بھی کر دئیے ہیں۔ایم کیو ایم پاکستان اور بلوچستان عوامی نیشنل پارٹی سے بھی رابطے جاری ہیں،جبکہ جی ڈی اے،پی کے میپ اور اے این پی سے بھی رابطے کئے جا رہے ہیں۔عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں چیئرمین سینیٹ کا عہدہ پیپلز پارٹی کو ملے گا،یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔یاد رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی دوسری بار تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں گے،صادق سنجرانی کیخلاف پہلی تحریک اعتماد 2019 میں لائی گئی تھی۔ماضی میں پاکستان کے ایوانِ بالا کے چیئرمین صادق سنجرانی کے خلاف حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے پیش کی جانے والی تحریکِ عدم اعتماد ناکام ہو گئی تھی۔
اپوزیشن نے ان نتائج کو دباؤ کے نتیجے میں وفاداری تبدیل کروانے کا عمل قرار دیا ہے جبکہ سینیٹ میں قائدِ ایوان اور تحریکِ انصاف کے رہنما شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ بات درست نہیں کہ اپوزیشن کے چند سینیٹر بک گئے،صادق سنجرانی کے خلاف تحریک کے حق میں 50 ووٹ آئےتھے جبکہ اس کی کامیابی کے لیے 53 ووٹ درکار تھے اور یوں صادق سنجرانی چیئرمین کے عہدے پر برقرار رہے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں