اسلام آباد (پی این آئی) آئی جی اسلام آباد نے پی ٹی آئی ایم این اے صالح محمد خان کے ساتھ تضحیک آمیز برتاؤ کا نوٹس لے لیا، انہوں نے متعلقہ سی آراو انچارج اور ملوث اہلکار کو تاحکمِ ثانی معطل کردیا اور معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ ترجمان اسلام آباد پولیس نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ایم این اے صالح محمد خان کی تصویر جاری کرنے کا معاملے کا نوٹس لے لیا گیا ہے۔آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے متعلقہ سی آر او انچارج اور ملوث اہلکار کو تا حکمِ ثانی معطل کردیا ہے۔
اس سارے معاملے پر ایس ایس پی آپریشنز کو انکوائری کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے اے آروائی کے مطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی ایم این اے صالح محمد خان کے ساتھ انتہائی تضحیک آمیز برتاؤ سامنے آیا ہے۔اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رکن اسمبلی صالح محمد خان کے گلے میں تختی ڈال کر تصویر بنا لی ہے۔ گلے میں ڈالی ہوئی تختی پر ایم این اے صالح محمد خان کا نام لکھا ہوا ہے اور اس کے ساتھ تفتیشی افسر محمدافضل انسپکٹر کا نام لکھا ہوا ہے۔مقدمے کی تاریخ اور دفعات بھی لکھی ہوئی ہے۔ یہ تصویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن سہیل ظفر چٹھہ نے کہا تھا کہ صالح محمد کو گرفتار نہیں کیا گیا۔بلکہ حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روزالیکشن کمیشن دفتر کے باہر چلنے والی گولی پی ٹی آئی کے ایم این اے صالح محمد کے پولیس گارڈ سے چلی تھی۔ اس پولیس اہکار کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے باہر پولیس اہلکار سے گولی چل گئی جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا، گولی پی ٹی آئی کے ایم این اے صالح محمد کے پولیس گارڈ سے چلی جس کے بعد اہلکار کو گرفتارکرلیا گیا۔ اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق پولیس اہلکار ایم این اے صالح محمد کیساتھ گن مین کے فرائض سر انجام دے رہا ہے، ایم این اے کے ساتھ دو گن مین تھے اور دونوں بامسلح تھے،ریڈ زون کے اندر کسی قسم کا ہتھیار لے جانا خلاف قانون ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں