عمران خان حکومت کا وہ فیصلہ جو پی ڈی ایم حکومت کے گلے پڑ گیا

اسلام آباد (پی این آئی)نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کے دور حکومت میں بڑھائی گئی قیمتیں موجودہ حکومت کے گلے پڑگئیں ۔جی ایس کے پاکستان نے پیناڈول ٹیبلٹس اور بچوں کے لیے سیرپ بنانے بند کر دیے۔

تفصیلات کے مطابق معروف فارما سیوٹیکل کمپنی گلیکسو اسمتھ کلائن کنزیومر ہیلتھ کئیر پاکستان لمیٹڈ نے پیناڈول کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے کمپنی کو نقصان ہورہا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ریگولیٹری فائلنگ میں دوا ساز کمپنی نے کہا کہ پیناڈول،پیناڈول ایکسٹرا اور بچوں کے سیرپ کی پیداوار کے حوالے سے مجبورا اس فیصلے کا اعلان کرنا پڑا، یہ معاہدے کی ایسی صورت ہوتی ہے جو کسی غیر معمولی صورتحال میں تمام فریقین کو ذمہ داری سے آزاد کردیتی ہے۔پیراسیٹامول کی گولی پیناڈول بخار اور جسم میں درد کو کم کرنے کے لیے عام دوا ہے، ملک میں ڈینگی اور ملیریا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے دوران پیناڈول کی قلت ہوئی جس کی وجہ سے دوا کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی نے مذاکرات کے ذریعے اس معاملہ کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم اب صورتحال ہمارے قابو میں نہیں ہے، ہم نے ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے وفاقی حکومت کو کئی بار درخواست کی تھی، خام مال کی قیمت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے موجودہ قیمت پر دوائی فروخت کرنا ممکن نہیں ہے۔ٹاپ لائن سیکیورٹی ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ ’سنی کمارنے کہا کہ گلیکسو اسمتھ اسٹاک ایکسچینج میں درج سٹی فارما لمیٹڈ کی فہرست سے پیراسیٹامول کا ایک بڑا حصہ خریدتی ہے اور بیرون ملک درآمد کرتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ ایک عالمی رجحان ہے جس کی وجہ سے سٹی فارما پیرا سیٹامول بنانے کے لیے جو خام مال درآمد کرتی ہے ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس میں دوا ساز کمپنی کی کوئی غلطی نہیں ہے، یہ بات بھی قابل فہم ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرکے حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے دباؤ میں ہیں، اس کا واحد حل یہ ہے کہ قیمتوں کو اس حد تک بڑھایا جائے کہ پروڈکشن کو پائیدار بنیادوں پر جائز قرار دیا جائے’۔

12 جنوری 2022 کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی ڈرگ پرائز کمیٹی(ڈی پی سی) کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی، بعد ازاں ڈرگ پرائز کمیٹی نے وفاقی کابینہ سے اضافے کی سفارش کی تھی تاہم وفاقی کابینہ نے کمپنی کو کوئی وجہ بتائے بغیر اضافے کی سفارش کو مسترد کردیا تھا۔25 اگست کو دواساز کمپنی کو ڈریپ کی جانب سے روٹین کنزیومر پرائز انفلیشن (سی پی آئی) میں قیمتوں کے حوالے سے فیصلہ موصول ہوا تاہم یہ فیصلہ پیراسیٹامول کے خام مال کی قیمتوں اضافہ کے مطابق نہیں تھا۔ڈرگ پرائز پالیسی کے تحت دوا ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافہ کی اجازت دی تھی، اس صورت میں جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ 7 فیصد اور دیگر ادویات کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد تک اضافہ نہیں ہوسکتا۔وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ کمپنی نے وفاقی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈریپ کی ڈرگ پرائز کمیٹی کی سفارشات کے تحت پیناڈول کی قیمتوں میں مناسب اضافہ کیا جائے۔اسی دوران گلیکسو اسمتھ کلائن نے سرمایہ کاروں کو بتایا تھاکہ جولائی سے ستمبر کی سہ ماہی کے دوران 35 کروڑ 52 لاکھ روپے کا نقصان اٹھایا گیا جبکہ اس کے برعکس گزشتہ سال 36 کروڑ 39 لاکھ روپے کا منافع ہوا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں