اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد پولیس نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ودیگر کے خلاف مزید 3 مقدمات درج کرلیے، تینوں ایف آئی آرز دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج ہوئیں،مقدمات میں عمران خان کے سمیت سینکڑوں نامعلوم اور 78 نامزد ملزمان شامل ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ودیگر کے خلاف مزید مقدمات درج کرلیے گئے، جس کے تحت درج مقدمات کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔
ان مقدمات میں اب تین ایف آئی آر دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج ہوئی ہیں۔ عمران خان کے سمیت سینکڑوں نامعلوم اور 78 نامزد ملزمان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔یہ مقدمات تھانہ سیکرٹریٹ، آئی نائن، کھنہ، شہزاد ٹاؤن، سہالہ ، بارہ کہو اور سنگجانی میں درج ہوئے۔مظاہرین نے قیادت کے ساتھ مل کر پولیس پر پتھراوٴ کیا۔ مظاہرین کے پتھراؤ سے چار پولیس اور ایک ایف سی اہلکار زخمی ہوا۔دوسری جانب اے آروائی کے مطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی ایم این اے صالح محمد خان کے ساتھ انتہائی تضحیک آمیز برتاؤ سامنے آیا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رکن اسمبلی صالح محمد خان کے گلے میں تختی ڈال کر تصویر بنا لی ہے۔ گلے میں ڈالی ہوئی تختی پر ایم این اے صالح محمد خان کا نام لکھا ہوا ہے اور اس کے ساتھ تفتیشی افسر محمدافضل انسپکٹر کا نام لکھا ہوا ہے۔مقدمے کی تاریخ اور دفعات بھی لکھی ہوئی ہے۔ یہ تصویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن سہیل ظفر چٹھہ نے کہا تھا کہ صالح محمد کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
بلکہ حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ اس پر ترجمان اسلام آباد پولیس نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ایم این اے صالح محمد خان کی تصویر جاری کرنے کا معاملے کا نوٹس لے لیا گیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے متعلقہ سی آر او انچارج اور ملوث اہلکار کو تا حکمِ ثانی معطل کردیا ہے۔ اس سارے معاملے پر ایس ایس پی آپریشنز کو انکوائری کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں