اسلام آباد (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ میری رپورٹس کے مطابق ہر شہر میں30، 40 لوگ سڑکوں پر نکلے ہیں، پنجاب میں ہماری حکومت ہوتی تو یہ بھی باہر نہ نکلتے، آئی جی، چیف سیکرٹری پنجاب اور خیبرپختونخواہ عوام کی مشکلات کو دو ر کریں، سڑک کے ایک طرف کھڑے ہوکر احتجاج کیا جائے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگی کارکن الیکشن کمیشن کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے اپنے حلقوں اور شہروں میں باہر نکلیں، پرامن طور پر الیکشن کمیشن کو خراج تحسین پیش کریں، الیکشن کمیشن کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں، قوم کو مبارکباد پیش کریں۔اللہ کا شکرادا کریں اور شکرانے کے نوافل ادا کریں کہ فتنہ آج ایکسپوز ہوگیا ہے۔ سب کا فرض ہے کہ اس فتنے کا ادراک کریں جس نے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، اس کی شناخت اور قلع قمع کرنے میں ہرپاکستانی اپنا کردار ادا کرے، یہ تعلیمی اداروں میں جاکر بچوں اور طلباء میں نفرت کے بیج بو رہا ہے کہ سیاسی مخالفین کے ساتھ بیٹھنے کی بجائے خودکشی کو ترجیح دوں گا۔یہ فتنہ ملک دشمن ایجنڈے پر کارفرما ہے، آج الیکشن کمیشن نے اس فتنے کو چور ثابت کردیا ہے، جبکہ یہ دوسروں کو چورچور کہتا تھا۔
یہ اتنا گھٹیاچور ہے کہ اگر کوئی ملک سے باہر جائے اور پاکستان کی عزت کو دیکھ کر تحفہ دے ، چاہیے یہ تھا کہ اس گفٹ کی قیمت ادا کرکے استعمال کرے یا پھر توشہ خانہ میں رہنے دے، لیکن یہ بدبخت بے ایمان شخص ان تحائف کو دبئی کی دکانوں میں فروخت کرتا ہے، دوکاندار تحفہ دینے والے کو فون کرتے ہیں یہ گھڑی تو آپ نے اپنے لیے بنوائی تھی ، مگر یہاں سیل ہورہی ہے، کیا چوری ہوگئی ہے؟وہ کہتے چوری تو نہیں ہوئی لیکن شاید کسی چور کو تحفے میں دے دی تھی۔یہ چور مکافات عمل ہے، دوسروں کو چور کہنے والا خود کٹہرے میں ہے، اس کا تکبر ، غرور خاک آلود ہے۔ اس نے جو دوسروں پرجھوٹی تہمتیں لگائیں اور پروپیگنڈا کیا وہ آج اس کے سر پر ہے۔ آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اس چور کے تابعدار بننے کی بجائے ریاست اور قوم کی تابعداری کریں، یہ سرٹیفائیڈ چور ثابت ہوچکے ہیں، پنجاب میں جہاں بھی لوگوں کیلئے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں، میں نے آئی بی اور دوسری ایجنسیز سے پتا چلایا ہے کسی بھی جگہ 40، 50سے زائد لوگ نہیں ہیں۔
اگر پنجاب میں ہماری حکومت ہوتی تو تیس چالیس لوگ بھی باہر نہ نکلتے لیکن یہ 30، 30لوگ حکومتی ایما ء پر باہر نکلے ہیں۔ پنجاب پولیس، خیبرپختونخواہ کو کہوں گا کہ وہ عوام کی مشکلات کو دو ر کریں۔ اگر یہ احتجا ج کرنا چاہتے ہیں تو ایک طرف کھڑے ہوکر احتجاج کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں