اسلام آباد (پی این آئی ) الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نا اہلی کے فیصلے کے بعد سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا عمران خان اور نواز شریف دونوں کے نا اہلی کے فیصلے ایک جیسے ہیں جس پر ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے وضاحت کر دی ۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ نواز شریف اور عمران خان کی نا اہلی کے فیصلے ایک جیسے ہیں ، دونوں کیسز میں مماثلت نہیں ۔ ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نواز شریف کو نا اہل قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کیا تھا ، کسی شخص کی نا اہلی کا فیصلہ ایک عدالت ہی کر سکتی ہے ، الیکشن کمیشن کا فیصلہ کمزور ہے اور اندرونی طور پر متصادم ہے ، آئین کے مطابق کسی شخص نا اہل ہے تو پہلے بتانا ہوگا کہ وہ کس آئین کے مطابق نا اہل قرار دیا گیا ہے ، اس فیصلے میں ایسی کوئی بات نہیں ۔ دوسرا 62 ایف ون کی صادق اور امین والی شق کا دائرہ اختیار الیکشن کمیشن کا نہیں ہے ، ایسا فیصلہ ایک عدالت ہی دے سکتی ہے اور اس فیصلے میں ایسا کوئی ذکر نہیں ، پی ٹی آئی اس فیصلے کے خلاف عدالت جائے اور اگر کوئی عدالت قرار دے کہ گوشوارے چھپانے پر عمران خان نا اہل ہیں تو وہ نااہل قرار پائیں گے ۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ گوشوارے جمع کرانے کے 120 روز میں سیشن کورٹ میں درخواست دائر ہونا چاہئے تھی ، سیشن کورٹ اس پر سماعت کرتا ، یہاں 120 روز سے زیادہ کا وقت گزر گیا ۔ ایک سوال کے جواب میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جب تک یہ فیصلہ کھڑا ہے تب تک عمران خان نا اہل ہیں ، لیکن میرے خیال سے پی ٹی آئی کو نہ صرف عدالت سے فوری ریلیف مل جائے گا بلکہ چند ماہ میں ہی کیس کا فیصلہ بھی ہو جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں