اسلام آباد(پی این آئی)معروف اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے نتیجے میں نااہلی کو انتہائی افسوسناک قرار دے دیا۔ فیصلے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ آج ایک اچھی خبر اور ایک بری خبر سامنے آئی ہے۔
اچھی خبر یہ ہے کہ آرمی چیف نے ایکسٹینشن نہ لینے کا اعلان کیا جبکہ بری خبر یہ ہے کہ ایک مقبول عوامی لیڈر نااہل ہو گیا، آج پاکستانی سیاست ایک بار پھر گھوم پھر کر 2014 پر آ گئی ہے جب سیاسی جو ڑ توڑ شروع ہوئی تھی اور نواز شریف کو سیاست سے باہر کرنے کی سازش شروع کی گئی اور آج عمران خان بھی باہر ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کے ایک مقبول لیڈر ہیں اور ایک کروڑ 70 لاکھ تک ووٹ لیتے ہیں اور عمران خان اور نواز شریف دونوں کے ووٹوں کی تعداد 3 کروڑ ہے اور دونوں ہی سیاست سے باہر ہو گئے ہیں۔شاہ زیب خانزادہ نے کہا الیکشن کمیشن کے فیصلے بہت خطرناک اثرات مرتب ہوں گے، انہیں جرمانے اور قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے، دوسرا یہ کہ جب صادق اور امین کا معاملہ آئے گا تو اس میں بھی عمران خان پھنسیں گے۔
صادق اور امین کے حوالے سے جو جال نواز شریف کے لیے بنا گیا تھا ہر جال میں عمران خان بھی پھنسے نظر آئیں گے جیسے پہلے نواز شریف کو نااہل کیا گیا پھر پارٹی کے صدر رہنے کا معاملہ تھا جس پر سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ جو صادق اور امین نہیں ہے پارٹی کا صدر نہیں رہ سکتا تو سوال اٹھے گا کہ عمران خان پارٹی کے چیئرمین رہیں گے یا نہیں رہیں گے۔ان کا کہنا تھا پھر اگلا معاملہ سامنے آئے گا کہ پارٹی کے سربراہ کا معاملہ مانا جائے گا یا پارلیمانی لیڈر کا سربراہ مانا جائے گا جیسا پنجاب میں وزیراعلیٰ کے انتخابات کے دوران ق لیگ کے معاملے میں نظر آیا تو وہاں پر بتایا گیا کہ پارلیمانی لیڈر کا فیصلہ مانا جائے تو اگر عمران خان تحریک انصاف کے چیئرمین نہیں رہتے تو پھر پارلیمانی فیصلوں پر بھی اس کا اثر پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں