اسلام آباد (پی این آئی) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ فیصلے ہماری مرضی سے بھی نہیں ہوں گے. آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے۔آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے پانچ نام آئیں گے جن میں سے وزیراعظم شہباز شریف انتخاب کریں گے۔وزیر دفاع نے مزید کہا میرا خیال ہے اگلے پانچ سے سات دنوں میں اس کا پراسیس شروع ہو جائے گا۔نئے آرمی چیف سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
نیا آرمی چیف متنازع نہیں ہوگا۔ عمران خان متنازعہ کرنے کی کوشش کرے گا۔ وفاقی حکومت عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی دیگر قیادت کے اسٹیبلشمنٹ سے روابط سے واقف ہے،وزیر اعظم دفتر سے ابھی تک باضابطہ طور پر کوئی خط موصول نہیں ہوا جس میں نئے آرمی چیف کیلئے نام تجویز کیے جاتے ہیں،پارٹی میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کی کمی ہے۔وزیردفاع خواجہ آصف نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ حالیہ ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کو بعض حلقوں کی جانب سے پس پردہ حمایت حاصل تھی۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کی قیادت مریم نواز کے حوالے کرنے کے لیے پارٹی کے اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مریم نواز مقبول ہیں مگر جلد ہی قیادت کو اپنی زندگی میں اس سمت قدم اٹھانے کا احساس ہوگا۔ وزیر دفاع نے اعتراف کیا کہ پارٹی میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کی کمی ہے۔خواجہ آصف نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عوام تک رسائی کے لیے مسلم لیگ (ن)میں سوشل میڈیا اور جدید ٹیکنالاجی کو بروئے کار لانے کی کمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کو نوجوانوں تک رسائی کیلئے انہی ذرائع کی ضرورت ہے جن کے بارے میں وہ معلومات رکھتے ہیں۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے حکومتی مذاکرات پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں