اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ اگلے 2 ہفتوں میں فیصلے ہوجائیں گے کہ ہمیں کہاں جانا ہے، عمران خان کو فکر ہے 5لاکھ لوگ باہر آگئے تو کون کنٹرول کرے گا؟ کنٹینرز ہوں یا اسلام آباد پولیس لاکھوں افراد کو کیسے روکیں گے؟ہمارا مقصد مارچ میں امن قائم رکھنا ہے۔
لانگ مارچ پاکستان کی سیاست کا تعین کرے گا، لانگ مارچ ہوگااور فیصلہ کرے گا پاکستان نے کس طرح آگے بڑھنا ہے، اسٹیبلشمنٹ ، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کوتھوڑا سا راستہ نکال کر مل بیٹھ کر بات کریں گے اور بات اسی طرف جانی ہے۔اصل مسئلہ حکومتی جماعتوں کا ہے ان کو لگتا ہے اگر الیکشن ہوئے تو ہار جائیں گے، لیکن یہ احمقانہ سوچ ہے، کیونکہ حکومت نے عدم اعتماد کے بعد الیکشن نہیں کرایا اس کا نقصان ہوا، چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا تب بھی الیکشن نہیں کرایا، اس کا نقصان ہوا۔اب بتائیں کہ حکومت 10مہینے میں کیا معجزہ کرلیں گے کہ تبدیلی آجائے گی۔فواد چودھری کہا کہ مجھے کافی امید ہے کہ نومبر تک الیکشن کی تاریخ مل جائے گی۔35 سیٹوں پر الیکشن ہوا، جس میں 26 نشستیں پی ٹی آئی جیتی ہے۔اس کا مطلب 70فیصد نشستیں پی ٹی آئی جیتی ہے۔ ہم جو الیکشن لڑیں ہیں ہمارا بیانیہ دو چیزوں پر تھا، پاکستان خودمختار ملک ہے کوئی ڈکٹیٹ نہیں کریگا، دوسرا یہ اسمبلیاں غیرمئوثر ہیں، دوبارہ الیکشن کرایا جائے۔عوام کو پتا تھا ہم نے پارلیمنٹ میں نہیں جانا۔پھر بھی ہمیں ووٹ دیا۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ لازمی ہے۔
کوئی آپشن نہیں، بیک ڈور بات چیت چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف حکومت کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہے اور اس طرف آئے تو ان کو172بندے پورے کرنا مسئلہ ہوجائے گا، ہم نے بندوں کو ایڈجسٹ کرنا شروع کیا تو مسلم لیگ ن آدھی ٹوٹ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اگلے 2 ہفتوں میں فیصلے ہوجائیں گے کہ ہمیں کہاں جانا ہے، عمران خان کو فکر ہے 5لاکھ لوگ باہر آگئے تو کون کنٹرول کرے گا؟کنٹینرز ہوں یا اسلام آباد پولیس لاکھوں افراد کو کیسے روکیں گے؟ہمارا مقصد مارچ میں امن قائم رکھنا ہے، حکومت اگلا الیکشن اتحاد کے بغیر نہیں لڑ سکتی، کیا غفاڈوگر جو ن لیگ کا ہے وہ پیپلزپارٹی کیلئے سیٹ چھوڑ دے گا؟ میرا خیال ہے کہ مہربانو کو ٹکٹ دینے سے نقصان ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں