عمران خان کو پشاور کی جیتی ہوئی نشست نہ چھوڑنے کا مشورہ

پشاور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر ہشام انعام اللہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان خیبرپختونخوا کو اپنا دوسرا گھر سمجھ کر یہاں کی نشست نہ چھوڑیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پشتون قوم کو محبت اوراپنائیت دیں۔عمران خان چارسدہ ،مردان، پشاور سٹی میں ایک سیٹ اپنے پاس رکھ لیں۔پشاور جو کہ پورے صوبے کا دل ہے یہ سیٹ اپنے پاس رکھ لیں۔

 

 

 

قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے 6 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے دو نشستیں حاصل کرلیں۔تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے 7 نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا اور 6 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ایک نشست پر انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے غیر حتمی نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22 مردان سے تحریک انصف کے امیدوار عمران احمد خان نیازی نے 76 ہزار 681 ووٹ حاصل کرکے کامیابی سمیٹی ،ان کے قریب ترین حریف جمیعت علماء اسلام ف کے امیدوار محمد قاسم نے 68 ہزار 181 ووٹ حاصل کئے ،جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالواسع نے 8 ہزار 239 ووٹ حاصل کئے اس حلقہ میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح32 فیصد سے زائد رہی۔جبکہ سابق بیوروکریٹ اور الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور محمد دلشار کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان نے الیکشن کمیشن کو اپنی سیٹ سے آگاہ نہیں کیا تو 30 روز بعد اسپیکر قومی اسمبلی ان نشستوں کو خالی قرار دے سکتا ہے۔ اب یہ اسپیکر قوم اسمبلی پر منحصر ہے کہ وہ اپنا آئینی کردار کیسے ادا کرتے ہیں۔

 

 

انہوں نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں چوہدری نثار اور سینیٹ میں اسحاق ڈار کے دو سے ڈھائی سال تک حلف نا اٹھانے اور سیٹ خالی قرار دئیے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ایک الگ معاملہ تھا۔دونوں ایک ایک سیٹ سے جیتے تھے مگر یہاں عمران خان کے پاس سب کل سات قومی اسمبلی کی نشستیں ہیں،انہیں 30 روز میں 6 سیٹیں خالی کرنی ہوں گی جن پر دوبارہ ضمنی الیکشن ہو گا اور عمران خان ضمی الیکشن میں دوبارہ امیدوار نہیں بن سکیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں