مارچ میں جنرل الیکشن کا انعقاد ممکن، عمران خان کو تاریخ ملنے کا عندیہ

اسلام آباد (پی این آئی) قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے 6 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے دو نشستیں حاصل کرلیں۔اسی حوالے سے سینئر صحافی خاور گھمن کا کہنا ہے کہ میری اطلاع کے مطابق مارچ کے اردگرد شاید نئے الیکشن کی تاریخ مل جائے گی۔ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ زمینی حقائق کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

 

 

کراچی سے لے کر خیبر تک عوام نے جو رائے دی اس کا مطلب ہے کہ ملک کو اگر سیاسی استحکام دینا ہے تو پھر فوری الیکشن کرائے جائیں۔اس وقت عمران خان 15 کروڑ عوام پر حکومت کر رہا ہے۔اس کے لیے اسلام آباد کو بند کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔خاور گھمن نے مزید کہا عمران خان نے میرے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ بیک چینل رابطے ہیں، میری اطلاع کے مطابق مارچ کے اردگرد شاید نئے الیکشن کی تاریخ مل جائے گی۔جبکہ سابق بیوروکریٹ اور الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور محمد دلشار کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان نے الیکشن کمیشن کو اپنی سیٹ سے آگاہ نہیں کیا تو 30 روز بعد اسپیکر قومی اسمبلی ان نشستوں کو خالی قرار دے سکتا ہے۔ اب یہ اسپیکر قوم اسمبلی پر منحصر ہے کہ وہ اپنا آئینی کردار کیسے ادا کرتے ہیں۔

 

 

انہوں نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں چوہدری نثار اور سینیٹ میں اسحاق ڈار کے دو سے ڈھائی سال تک حلف نا اٹھانے اور سیٹ خالی قرار دئیے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ایک الگ معاملہ تھا۔دونوں ایک ایک سیٹ سے جیتے تھے مگر یہاں عمران خان کے پاس سب کل سات قومی اسمبلی کی نشستیں ہیں،انہیں 30 روز میں 6 سیٹیں خالی کرنی ہوں گی جن پر دوبارہ ضمنی الیکشن ہو گا اور عمران خان ضمی الیکشن میں دوبارہ امیدوار نہیں بن سکیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں