عمران خان کی اکتوبر کی ڈیڈ لائن پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا ردِعمل آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ اکتوبر کی ڈیڈلائن عمران خان کی اپنی سیاست کے خاتمے کی ڈیڈلائن ہے، یہ جتھہ کلچر کے ذریعے الیکشن کی تاریخ نہیں لے سکتا، الیکشن کی تاریخ کیلئے پارلیمنٹ میں آئیں اور بات کریں، اگر یہ پہلے دھرنے کا اعلان نہ کرتا تو شاید نگران حکومت کا اعلان ہوجاتا۔

 

انہوں نے عمران خان خود بتائیں انہیں کون لایا تھا، عمران خان خود چور اورکرپٹ ہیں، اگرعمران خان دوسروں کی عزت نہیں کرے گا تو ان کی کون کرےگا؟ جتھہ کلچر کے ذریعے یہ ہم سے الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں لے سکتا، اگرجتھہ کلچر لانا ہے تو پھرہم الیکشن نہیں لڑیں گے،ہم بھی جتھے کی تیاری کریں گے، اگر یہ پہلے دھرنے کا اعلان نہ کرتا تو شاید اس وقت ہی نگران حکومت کا اعلان ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں نے ان کو ووٹ دیا ہے تو ووٹ ہمیں بھی پڑے ہیں، لانگ مارچ اس کی سیاسی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، یہ فتنہ اپنے انجام کو پہنچے گا۔ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اگر میں نے 18 قتل کیے تو مجھے اس میں گرفتار کرتے، ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ کیوں بنوایا؟ جو قتل میں نے کیے وہ فیملیز سامنے لائیں، اگر آپ پرامن طریقے سے آئیں گے تو ہمارا دماغ خراب ہےکہ آپ کے گلے پڑیں گے، عمران خان جھوٹا آدمی ہے، صرف الزامات لگاتے ہیں، اکتوبر کی ڈیڈلائن اس کی اپنی ڈیڈلائن ہے، ان کی اپنی سیاست کا خاتمہ ہوگا۔

 

 

الیکشن کا اعلان آئین کے مطابق ہوگا یہ پارلیمنٹ میں آئیں اور بات کریں، اگرعمران خان خود ضمنی الیکشن نہ لڑتے تو نتائج 100 فیصد مختلف ہوتے۔ مزید برآں وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتوں کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق حکومت نے اتحادی جماعتوں نے مشترکہ طور پر عمران خان کا الیکشن جلد کرانے کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔ ملک میں انتخابات کب ہونے ہیں، اس کا فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتیں کریں گی، کسی جتھے کو طاقت کی بنیاد پر فیصلہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے قانون کے مطابق نمٹیں گے، اتحادی جماعتوں نے آصف زرداری اور نواز شریف کیخلاف بیان اور الزامات کی مذمت کی۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم قانون کے مطابق آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ کریں گے، فارن فنڈڈ فتنے کی دھونس، دھمکی اور ڈکٹیشن پر تعیناتی نہیں ہو گی، آرمی چیف، حساس اداروں کی قیادت، افسران، چیف الیکشن کمشنر کو نشانہ بنانے کا مقصد ’بلیک میلنگ‘ ہے، یہ قطعاً سیاسی رویہ نہیں بلکہ سازش کا حصہ ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

 

 

آئین کے مطابق آرمی چیف سمیت دیگرعہدوں پر تقرری وزیراعظم کا دستوری اختیار ہے۔16اکتوبر کے ضمنی انتخابات کے بعد اتحادی حکومت کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 176 ہوگئی، فتنے کے تکبر کی وجہ سے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی 8 نشستیں کم ہوگئی ہیں۔ اسی طرح وفاقی وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ضمنی الیکشن جیتنے کا یہ مقصد نہیں کہ آپ کیپٹل پر یلغار کردیں، انتخابات جب حکومت چاہے گی مقررہ وقت ہوں گے، حکومت کے پاس قومی اسمبلی میں 176 ارکان ہیں، آپ اپنے نمبرز پورے کرکے حکومت لے آئیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں