اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم قانون کے مطابق آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ کریں گے، فارن فنڈڈ فتنے کی دھمکی اور ڈکٹیشن پر تعیناتی نہیں ہوگی، آرمی چیف، حساس اداروں کی قیادت، چیف الیکشن کمشنر کو نشانہ بنانے کا مقصد سیاسی رویہ نہیں بلکہ سازش کا حصہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتوں کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق حکومت نے اتحادی جماعتوں نے مشترکہ طور پر عمران خان کا الیکشن جلد کرانے کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔ملک میں انتخابات کب ہونے ہیں، اس کا فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتیں کریں گی، کسی جتھے کو طاقت کی بنیاد پر فیصلہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے قانون کے مطابق نمٹیں گے، اتحادی جماعتوں نے آصف زرداری اور نواز شریف کیخلاف بیان اور الزامات کی مذمت کی۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم قانون کے مطابق آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ کریں گے، فارن فنڈڈ فتنے کی دھونس، دھمکی اور ڈکٹیشن پر تعیناتی نہیں ہو گی، آرمی چیف، حساس اداروں کی قیادت، افسران، چیف الیکشن کمشنر کو نشانہ بنانے کا مقصد ’بلیک میلنگ‘ ہے، یہ قطعاً سیاسی رویہ نہیں بلکہ سازش کا حصہ ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائےگا، آئین کے مطابق آرمی چیف سمیت دیگرعہدوں پر تقرری وزیراعظم کا دستوری اختیار ہے۔
16اکتوبر کے ضمنی انتخابات کے بعد اتحادی حکومت کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 176 ہوگئی، فتنے کے تکبر کی وجہ سے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی 8 نشستیں کم ہوگئی ہیں۔ اسی طرح وفاقی وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ضمنی الیکشن جیتنے کا یہ مقصد نہیں کہ آپ کیپٹل پر یلغار کردیں، انتخابات جب حکومت چاہے گی مقررہ وقت ہوں گے، حکومت کے پاس قومی اسمبلی میں 176 ارکان ہیں، آپ اپنے نمبرز پورے کرکے حکومت لے آئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں