ضمنی الیکشن کے نتائج سے پہلے ہی عمران خان کو فتح کی خوشخبری سنا دی گئی

راولپنڈی (پی این آئی)عمران خان انتخابات اکثریت سے جیتیں گے، عمران خان کے مقابلے میں13جماعتیں ایک طرف ہیں اور وہ دوسری طرف تنہا کھڑا ہے، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید۔

 

 

تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آج کے ضمنی الیکشن کے مکمل نتائج آنے کے بعد عمران خان اکثریت سے جیتیں گے۔یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں عمران خان کے مقابلے میں13جماعتیں ایک طرف ہیں اور وہ دوسری طرف تنہا کھڑا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ آج کی رات بڑی اہم ہے، عمران خان کو بھی لانگ مارچ کے اعلان کیلئے آج رات کے فیصلے کا انتظار ہوگا، ہر علاقے میں برادریاں ہوتی ہیں۔سابق وزیرِ داخلہ نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے مخالف ضرور ہیں لیکن اس قوم کا حصہ ہیں، کیا آپ ہم پر ڈرون ماریں گے؟ چور چور قومی اور بین الاقوامی نعرہ بن گیا ہے۔

 

 

شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ 13پارٹیوں کی اس وقت ایسی پوزیشن نہیں کہ وہ عوام میں جاسکیں، مجھے یقین ہے کہ عمران خان کے مقابلے میں ان 13جماعتوں کو شکست فاش ہوگی۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کیلئے ہر چیز عمران خان کے حق میں جارہی ہے، کل جوبائیڈنگ نے جو بیان دیا اس پر عوامی ردعمل آرہا ہے، میرے خیال میں عمران خان کوکال دینی چاہیے۔واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 108 فیصل آباد میں لوگوں نے ووٹ کاسٹ کیے۔ این اے 118ننکانہ صاحب، این اے 157 ملتان، این اے 237 کراچی اور این اے 239 کراچی میں بھی لوگوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 5 بجے کے بعد پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود لوگوں کو ووٹ ڈالنےکی اجازت ہوگی۔قومی اسمبلی کی7 نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان خود امیدوار ہیں جبکہ ملتان کے حلقے این اے 157 پر شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو پی ٹی آئی کی امیدوار ہیں جن کا مقابلہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے سے ہے۔

 

 

تمام حلقوں کی سکیورٹی کے لیے پولیس، رینجرز اور پاک فوج کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور پولنگ والے حلقوں میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے 11حلقوں میں الیکشن مجموعی طورپر پُرامن رہا۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 8 اور صوبائی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے اور یہ الیکشن مجموعی طورپر پُرامن رہا۔الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پولنگ سے متعلق الیکشن کمیشن مرکزی کنٹرول روم کو15 شکایتیں موصول ہوئیں اور زیادہ ترشکایات کارکنوں کے تصادم اورمعمولی نوعیت کے جھگڑوں سے متعلق تھیں۔ترجمان کا کہنا تھاکہ موصول ہونے والی تمام شکایات کو فوری طور پر حل کر دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں