عمران خان نے ضمنی الیکشن کے فوری بعد کیا اعلان کر دیا؟ مخالفین کیلئے پریشانی کھڑی ہوگئی

لاہور (پی این آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ ضمنی الیکشن کے بعد 100 فیصد لانگ مارچ ہو گا، نوازشریف کے ملک واپس آنے سے ہمیں فائدہ ہوگا۔

 

 

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ ضمنی الیکشن کے بعد 100 فیصد لانگ مارچ ہو گا، لانگ مارچ ہوگا اور اکتوبر میں ہی ہوگا، مجھے پتہ ہے یہ لوگ کیا کریں گے اس لیے میں نے پوری تیاری کررکھی ہے، اب ہم وہ پلاننگ کررہے ہیں کہ یہ ہمیں نہیں روک سکتے۔عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ کے پلان بارے کسی کو نہیں پتا، عوام میں بڑا شعور دیکھ رہا ہوں بہت زیادہ عوام باہر نکلے گی، جب میں سمجھوں گا تیاری مکمل ہے کال کا اعلان کردوں گا، لانگ مارچ کے لیے ایک دن کا بھی وقت دے سکتا ہوں۔

 

چئیرمین تحریک انصاف نے حکومت کو پیش کش کی کہ اگر الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے تو پھر لانگ مارچ رک جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ملک واپسی سے ہمیں فائدہ ہو گا، ان کا مقصد صرف کرپشن کیسز ختم کروانا اور مجھے نااہل کروانا ہے، یہ مجھے نااہل کروا کر پھر الیکشن کا اعلان کریں گے اور میں جلد سے جلد انتخابات چاہتا ہوں کیوںکہ الیکشن سے سیاسی استحکام آئے گا، ابھی بھی وقت ہے ہم ملک کو بچا سکتے ہیں۔ سابق وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کی وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ یہ لوگ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جارہے ہیں اور خدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کرجائے تو اس کے بعد ہمیں اس سے جو بھی نکالے گا وہ ہم سے بھاری قیمت مانگے گا۔میں نے شوکت ترین کو بھیج کر اسٹیبلشمنٹ کو یہ سمجھایا بھی تھا کہ اگر آپ نے یہ تبدیلی آنے دی تو یہ لوگ سنبھال نہیں پائیں گے اور ہماری معیشت نیچے آ جائے گی۔ امریکی صدر کے بیان کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ہمیں لوگ پاکستان کے مفادات کے تحفظ کے لیے منتخب کرتے ہیں۔

 

 

اگر اپنے مفاد کے لیے ان کے سامنے کھڑا ہونا پڑے تو بالکل ہونا چاہیے۔ وہ لوگ اپنی مرضی کے مطابق پالیسی بناتے ہیں جب کہ میرا بھی یہی کہنا ہے کہ ہمیں بھی اپنی مرضی کی پالیسی بنانی چاہیے، اپنے مفاد کے لیے ان کے سامنے کھڑا ہونا پڑے تو ایسا ضرور کرنا چاہیے۔عمران خان نے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلاول ان کے پیر بھی پڑے اور شہباز شریف نے وہاں مانگا بھی کہ ہم مر گئے لٹ گئے، لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا، جب آپ ان کے سامنے لیٹ جاتے ہیں تو وہ ڈومور کرواتے ہیں، بدقسمتی سے ہمارے حکمران سمجھتے ہیں کہ اگر ہم امریکا کے سامنے جھک جائیں، ان کی جنگ میں شامل ہوجائیں، اپنے لوگ قربان کردیں تو شاید وہ ہمارے ساتھ اچھے ہو جائیں لیکن ایسا نہیں ہے۔چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان کو دیکھیں تو اس کے دو پہلو ہیں ایک تو یہ کہ ان لوگوں نے امریکا کو خوش کرنے کی جتنی بھی کوشش کی لیکن امریکا نے پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو جہاں رکھنا چاہتے تھے وہیں رکھا، کیوںکہ ان کی پالیسی میں اس وقت بھارت ان کا اسٹرٹیجک شراکت دار ہے۔ عمران خان نے کہا کہ جب آپ اپنے ملکی مفادات کا تحفظ کرتے ہیں تو یہ ممالک آپ کی عزت کرتے ہیں۔

 

 

جب میں وزیراعظم تھا تو کبھی اس طرح کا بیان آیا؟ ایک مرتبہ ٹرمپ نے افغانستان کے حوالے سے پاکستان پر الزام تراشی کی تو پھر میں نے ٹوئٹر پر جو جواب دیا تھا وہ ریکارڈ پر ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں